ہم میں سے کوئی ہزار نیکی کیسے کما سکتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ سو مرتبہ تسبیح پڑھے (اللہ کی پاکی بیان کرے) تو اس کے لئے ہزار نیکی لکھی جائے گی یا ہزار گناہ معاف کردئے جائیں گے۔
تسبیح اور پاکی بیان کرنے پر اللہ کی رحمت کا دریا جوش میں آجاتا ہے اور ہزاروں گناہ معاف ہوجاتے ہیں ۔
(۳۹) چار کلمے
عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلیٰ شَجَرَۃٍ یَابِسَۃِ الْوَرَقِ، فَضَرَبَہَا بِعَصَاہُ فَتَنَاثَرَ الْوَرَقُ، فَقَالَ: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ وَسُبْحَانَ اللّٰہِ وَلاَ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ، تُسَاقِطُ ذُنُوْبُ الْعَبْدِ کَمَا یَتَسَاقَطُ وَرَقُ ہٰذِہِ الشَّجَرَۃِ۔ (ترمذی شریف)
ترجمہ: حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک سوکھے درخت کے پاس سے گذرے، آپ نے اس پر اپنا عصائے مبارک مارا تو اس کے سوکھے پتے جھڑپڑے، پھر آپ نے فرمایا کہ یہ چار کلمے: ’’اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ وَسُبْحَانَ اللّٰہِ وَلاَ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ‘‘ بندے کے گناہوں کو اس طرح جھاڑ دیتے ہیں جیسے تم نے اس درخت کے پتے جھڑتے دیکھے۔
ان چار کلموں کی یہ تاثیر بیان ہوئی کہ ان سے گناہ اس طرح گرتے اور جھڑتے ہیں جیسے درخت کے پتے جھڑتے ہیں ۔
(۴۰) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں نذرانۂ درود
حضرت انس رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں :