Deobandi Books

گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں

14 - 77
(۲)  تقویٰ
تقویٰ کی حیثیت کیا ہے؟ علامہ سید سلیمان ندویؒ کے الفاظ میں :
’’وحی محمدی کی اصطلاح میں یہ دل کی اس کیفیت کا نام ہے جو اللہ کے ہمیشہ حاضر وناظر ہونے کا یقین پیدا کرکے دل میں خیر وشر کی تمیز کی خلش اور خیر کی طرف رغبت اور شر سے نفرت پیدا کردیتی ہے، دوسرے لفظوں میں ہم یوں کہہ سکتے ہیں کہ وہ ضمیر کے اس احساس کا نام ہے، جس کی بنا پر ہر کام میں خدا کے حکم کے مطابق عمل کرنے کی شدید رغبت اور اس کی مخالفت سے شدید نفرت پیدا ہوتی ہے‘‘۔ (سیرت النبی ۵؍۲۲۱)
تمام اسلامی احکام کی غایت ومقصد اور تمام عبادات کا اصلی منشأ تقویٰ ہے اور کامیابی اور اخروی سرفرازی اہل تقویٰ کے لئے ہے، قرآنِ کریم کے نصوص سے یہ واضح ہوتا ہے کہ تقویٰ گناہوں کی معافی اور مغفرت کا اہم ترین سبب ہے۔ فرمایا گیا:
وَمَنْ یَتَّقِ اللّٰہَ یُکَفِّرْ عَنْہُ سَیِّئَاتِہٖ وَیُعْظِمْ لَہٗ أَجْراً۔ (الطلاق: ۵)
ترجمہ:  اور جو اللہ سے ڈرے گا، اللہ اس کے گناہ دور کردے گا اور اس کو بڑا اجر دے گا۔
امام طبریؒ نے اِس آیت کے ذیل میں لکھا ہے کہ جو اللہ سے ڈرے گا، گناہوں سے دوری اختیار کرے گا اور فرائض کو بجالائے گا تو اللہ اس کے گناہوں اور بداعمالیوں کو دور کرکے اُس کے اِس عمل وتقویٰ کی وجہ سے اجر عظیم سے نوازے گا اور جنت کا دائمی قیام عطا فرمائے گا۔ (جامع البیان للطبری ۱۲؍۸۶)
قرآنِ کریم کی دوسری آیت میں فرمایا گیا:
یٰٓأَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا إِنْ تَتَّقُوْا اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّکُمْ فُرْقَاناً وَیُکَفِّرْ عَنْکُمْ سَیِّئٰتِکُمْ وَیَغْفِرْ لَکُمْ، وَاللّٰہُ ذُوْ الْفَضْلِ الْعَظِیْمِ۔ (الانفال: ۲۹)


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 1 1
3 فہرست مضامین 6 1
4 پیشِ گفتار 9 1
5 گناہوں کی معافی کے طریقے اور اسباب 11 1
6 (۱) اسلام 11 5
7 (۲) تقویٰ 14 5
8 (۳) اطاعتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم 16 5
9 (۴) خوفِ الٰہی 18 5
10 (۵) کبیرہ گناہوں سے اجتناب 19 5
11 (۶) ایمان وعمل صالح 20 5
12 (۷) ایمان اور جان ومال کے ذریعہ جہاد 21 5
13 (۸) انفاق فی سبیل اللہ 23 5
14 (۹) عفو ودرگذر 24 5
15 (۱۰) راستے سے تکلیف دہ چیزیں ہٹانا 26 5
16 (۱۱) بے زبان جانوروں کے ساتھ نرمی کا سلوک 27 5
17 (۱۲) توبہ 29 5
18 (۱۳) استغفار 32 5
19 (۱۴) امراض ومصائب میں ابتلاء 36 5
20 (۱۵) وضو 38 5
21 (۱۶) وضو کے بعد نماز کی ادائیگی 40 5
22 (۱۷) نماز کے لئے چلنا 44 5
23 (۱۸) فرض نمازیں 44 5
24 (۱۹) ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار 47 5
25 (۲۰) نماز میں ربنا لک الحمد کہنا 48 5
26 (۲۱) سورۂ فاتحہ کے ختم پر آمین 49 5
27 (۲۲) سجدہ 49 5
28 (۲۳) نماز جمعہ اور اس کا اہتمام 51 5
29 (۲۴) بیت المقدس میں نماز ادا کرنے کی فضیلت 52 5
30 (۲۵) اذان 53 5
31 (۲۶) اذان کا جواب اور دعا 53 5
32 (۲۷) امر بالمعروف اور نہی عن المنکر 54 5
33 (۲۸) رمضان کے روزے 56 5
34 (۲۹) رمضان میں تراویح وتہجد 56 5
35 (۳۰) شب قدر کی عبادت 57 5
36 (۳۱) حج بیت اللہ 57 5
37 (۳۲) عمرہ 58 5
38 (۳۳) طوافِ بیت اللہ 59 5
39 (۳۴) حجر اسود کا بوسہ لینا 60 5
40 (۳۵) ذکر اور اہلِ ذکر کی ہم نشینی 61 5
41 (۳۶) کلمۂ توحید 64 5
42 (۳۷) سبحان اللہ وبحمدہٖ کہنا 65 5
43 (۳۸) اللہ کی پاکی بیان کرنا 65 5
44 (۳۹) چار کلمے 66 5
46 (۴۰) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں نذرانۂ درود 66 5
47 (۴۱) مسلمان بھائی سے مصافحہ 67 5
48 (۴۲) دلوں کا کینے سے پاک ہونا 67 5
49 (۴۳) معاملات میں نرمی وسیر چشمی 68 5
50 (۴۴) اپنے مردہ بھائی کو غسل دینا 69 5
51 (۴۵) اولاد کی موت کا صدمہ 69 5
52 (۴۶) بازار کی دعا 70 5
53 (۴۷) تمام نیکیوں کی تاثیر 71 5
54 مراجع ومصادر 73 5
55 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 74 5
56 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 74 5
57 l بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم 74 5
58 l اسلام میں صبر کا مقام 74 5
59 l ترجمان الحدیث 74 5
60 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 75 5
61 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 75 5
62 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 75 5
63 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 75 5
64 l گلہائے رنگا رنگ 75 5
65 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 76 5
66 l علوم القرآن الکریم 76 5
67 l علوم القرآن الکریم 76 5
68 l اسلام میں عبادت کا مقام 76 5
69 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 76 5
70 l اسلام دین فطرت 76 5
71 l دیگر کتب: 77 5
72 l عربی کتب: 77 5
Flag Counter