مَنْ صَلّٰی عَلَیَّ صَلاَۃً وَاحِدَۃً، صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ عَشْرَ صَلَوَاتٍ، وَحَطَّ عَنْہُ عَشْرَ خَطِیْئَاتٍ، وَرَفَعَ لَہٗ عَشْرَ دَرَجَاتٍ۔ (سنن النسائی)
ترجمہ: جو شخص میرے اوپر ایک بار درود بھیجے گا، اللہ اُس پر:
(۱) دس رحمتیں نازل فرمائے گا۔
(۲) اُس کے دس گناہ مٹادے گا۔
(۳) اس کے دس درجات بلند کردے گا۔
واقعہ یہ ہے کہ درود وسلام پیش کرنا پوری امت پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا واجبی حق ہے، اور جو اس میں کوتاہی کرتا ہے، اسے بخیل قرار دیا گیا ہے، اور سخت سست کہا گیا ہے، اور درود کے مبارک عمل کے بے شمار منافع وفوائد میں ایک اہم ترین فائدہ گناہوں کی معافی بتایا گیا ہے۔
(۴۱) مسلمان بھائی سے مصافحہ
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں :
مَا مِنْ مُسْلِمَیْنِ یَلْتَقِیَانِ، فَیَتَصَافَحَانِ، إِلاَّ غُفِرَ لَہُمَا قَبْلَ اَنْ یَتَفَرَّقَا۔ (ترمذی شریف)
ترجمہ: دو مسلمان باہم ملتے ہیں اور مصافحہ کرتے ہیں ، تو ان کے جدا ہونے سے پھلے ہی ان کی مغفرت کردی جاتی ہے۔
باہمی محبت میں اضافہ، تعلقات کی خوش گواری اور گناہوں کی معافی کے لئے مصافحہ کا عمل بہت کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔
(۴۲) دلوں کا کینے سے پاک ہونا
شریعت کی تعلیم ایک اہم اساس یہ ہے کہ صاحب ایمان کادل اور سینہ دوسرے کے لئے