یہ بتائی گئی ہے کہ اس سے گناہ معاف ہوتے ہیں اور جنت کے دروازے کھلتے ہیں ۔
(۳۷) سبحان اللہ وبحمدہٖ کہنا
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
مَنْ قَالَ سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہٖ فِیْ یَوْمٍ مِائَۃَ مَرَّۃٍ حُطَّتْ عَنْہُ خَطَایَاہُ وَإِنْ کَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ۔ (بخاری شریف)
ترجمہ: جس نے روزآنہ سو بار ’’سبحان اللہ وبحمدہ‘‘ (پاک ہے اللہ کی ذات اور اس کی حمد ہے) کہا اس کے سب قصور معاف کردئے جائیں گے، اگرچہ وہ کثرت میں سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں ۔
جس طرح انتہائی تیز روشنی اندھیرے کو بالکل چھانٹ دیتی ہے اسی طرح یہ کلمہ تمام گناہوں کو مٹادیتا ہے، چاہے گناہ سمندر کے جھاگوں کی طرح بے حد وحساب ہوں ۔
(۳۸) اللہ کی پاکی بیان کرنا
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
أَیَعْجِزُ أَحَدُکُمْ أَنْ یَّکْسِبَ کُلَّ یَوْمٍ أَلْفَ حَسَنَۃٍ؟ فَسَأَلَہٗ سَائِلٌ مِنْ جُلَسَائِہٖ، کَیْفَ یَکْسِبُ أَحَدُنَا أَلْفَ حَسَنَۃٍ؟ قَالَ یُسَبِّحُ مِائَۃَ تَسْبِیْحَۃٍ، فَیُکْتَبُ لَہٗ أَلْفُ حَسَنَۃٍ، أَوْ یُحَطُّ عَنْہُ أَلْفُ خَطِیْئَۃٍ۔ (مسلم شریف)
ترجمہ: کیا تم میں سے کوئی شخص روزآنہ ہزار نیکیاں کمانے سے عاجز رہ سکتا ہے؟ اس پر ہم نشینوں میں سے ایک پوچھنے والے نے پوچھا کہ