معاف فرمادے گا۔
نمازوں پر وعدۂ مغفرت کے تعلق سے بے شمار حدیثیں ہیں ، انہیں جنت کی کنجی، دین کا ستون، بنیاد واساس، دل کا سرور وقرار، آنکھوں کی ٹھنڈک اور فرحت قرار دیا گیا ہے، نمازوں کی پابندی اور بحسن وخوبی ادائیگی پر اللہ کے عہدِ مغفرت کا ذکر احادیث میں ملتا ہے، پت جھڑ کے موسم میں جس طرح درخت کے پتے جھڑتے ہیں بالکل اسی طرح نمازوں کے ذریعہ گناہ بھی جھڑ جاتے ہیں ۔
(۱۹) ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
صَلاَۃُ الرَّجُلِ فِیْ جَمَاعَۃٍ تَزِیْدُ عَلیٰ صَلاَتِہٖ فِیْ بَیْتِہٖ، وَصَلاَتِہٖ فِیْ سُوْقِہٖ بِضْعاً وَّعِشْرِیْنَ دَرَجَۃً، وَذٰلِکَ أَنَّ أَحَدَہُمْ إِذَا تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوْئَ ثُمَّ أَتیَ الْمَسْجِدَ لاَ یَنْہَزُہٗ إِلاَّ الصَّلاَۃُ، لاَ یُرِیْدُ إِلَّا الصَّلاَۃَ، فَلَمْ یَخْطُ خُطْوَۃً إِلاَّ رُفِعَ لَہٗ بِہَا دَرَجَۃٌُ، وَحُطَّ عَنْہُ بِہَاخَطِیْئَۃٌ حَتّٰی یَدْخُلُ الْمَسْجِدَ، فَإِذَا دَخَلَ الْمَسْجِدَ کَانَ فِی الصَّلاَۃِ مَا کَانَتِ الصَّلاَۃُ ہِیَ تَحْبِسُہٗ، وَالْمَلاَئِکَۃُ یُصَلُّوْنَ عَلیٰ أَحَدِکُمْ مَا دَامَ فِیْ مَجْلِسِہِ الَّذِیْ صَلّٰی فِیْہِ، یَقُوْلُوْنَ: اَللّٰہُمَّ ارْحَمْہُ، اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لَہٗ، اَللّٰہُمَّ تُبْ عَلَیْہِ، مَا لَمْ یُؤْذِ فِیْہِ، مَا لَمْ یُحْدِثُ فِیْہِ۔ (مسلم شریف)
ترجمہ: آدمی کی باجماعت نماز گھر اور بازار کی نماز سے بیس درجہ سے زائد ثواب رکھتی ہے، کوئی آدمی جب وضو کرتا ہے اور اچھی طرح وضو کرتا