گناہوں کی معافی کے طریقے اور اسباب
معاصی اور گناہوں کا صدور اولادِ آدم کی سرشت میں داخل ہے، حدیثِ نبوی میں یہ حقیقت اس طرح واضح فرمائی گئی ہے کہ:
کُلُّ بَنِیْ آدَمَ خَطَّائٌ، وَخَیْرُ الْخَطَّائِیْنَ التَّوَّابُوْنَ۔
(جامع ترمذی)
ترجمہ: ہر فرزند آدم خطاکار ہے، اور خطاکاروں میں سب سے اچھے وہ ہیں جو بارگاہِ الٰہی میں مخلصانہ توبہ کریں ۔
نوع انسانی کے بیشتر افراد گناہوں اور خطاؤں کے دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں ، گناہوں سے بچاؤ اور مغفرت کے متعدد طریقے، تدبیریں اور ذرائع شریعت اسلامی میں موجود ہیں ۔ ذیل میں ترتیب کے ساتھ ان کا ذکر کیا جاتا ہے۔
(۱) اسلام
اسلام کی حقیقت اور اصل روح یہ ہے کہ انسان اپنے آپ کو پوری طرح اپنے مولیٰ کے سپرد کردے اور ہر پہلو سے اس کا مطیع وتابع دار ہوجائے، اسلام کے فوائد ونتائج میں ایک اہم چیز گناہوں کی معافی اور بخشش بھی ہے۔ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے کہ:
إِذَا أَسْلَمَ الْعَبْدُ فَحَسُنَ إِسْلاَمُہٗ یُکَفِّرُ اللّٰہُ عَنْہُ کُلَّ سَیِّئَۃٍ کَانَ زَلَفَہَا، وَکَانَ بَعْدَ ذٰلِکَ الْقِصَاصُ: اَلْحَسَنَۃُ