مجالس کی برکتیں ہر اس شخص تک پہنچتی ہیں جو ان میں شریک ہوجائے۔
(۳۶) کلمۂ توحید
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
مَنْ قَالَ لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لاَ شَرِیْکَ لَہٗ، لَہُ الْمُلْکُ، وَلَہُ الْحَمْدُ، وَہُوَ عَلیٰ کُلِّ شَيْئٍ قَدِیْرٌ، فِیْ یَوْمٍ مِائَۃَ مَرَّۃٍ کَانَتْ لَہٗ عَدْلَ عَشْرِ رِقَابٍ، وَکُتِبَتْ لَہٗ مِائَۃُ حَسَنَۃٍ، وَمُحِیَتْ عَنْہُ مِائَۃُ سَیِّئَۃٍ، وَکَانَتْ لَہٗ حِرْزاً مِنَ الشَّیْطَانِ یَوْمَہٗ ذٰلِکَ حَتّٰی یُمْسِیَ، لَمْ یَأْتِ أَحَدٌ بِأَفْضَلَ مِمَّا جَائَ بِہٖ، إِلاَّ رَجُلٌ عَمِلَ أَکْثَرَ مِنْہُ۔ (بخاری، مسلم)
ترجمہ: جس نے سو بار یہ کلمہ کہا: لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لاَ شَرِیْکَ لَہٗ، لَہُ الْمُلْکُ، وَلَہُ الْحَمْدُ، وَہُوَ عَلیٰ کُلِّ شَيْئٍ قَدِیْرٌ (اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ، اس کا کوئی شریک نہیں ، فرماں روائی بس اسی کی ہے اور اس کے لئے ہر قسم کی ستائش ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے) تو وہ دس غلام آزاد کرنے کے برابر ثواب کا مستحق ہوگا اور اس کے لئے سو نیکیاں لکھی جائیں گی اور اس کے سو گناہ محو کردئے جائیں گے، اور یہ عمل اس کے لئے اس دن شام تک شیطان کے حملہ سے حفاظت کا ذریعہ ہوگا، اور کسی آدمی کا عمل اس کے عمل سے افضل نہ ہوگا سوائے اس آدمی کے جس نے اس سے بھی زیادہ عمل کیا ہو۔
یہ کلمۂ توحید کی عظمت وبرکت ہے کہ وہ ہر نوع کے شرک کو ختم کردیتا ہے، اور قربِ الٰہی کا باعث بن جاتا ہے، اسی لئے اسے سب سے افضل ذکر قرار دیا گیا ہے اور اس کی تاثیر