رِجْلَیْہِ خَرَجَتْ کُلُّ خَطِیْئَۃٍ مَشَتْہَا رِجْلاَہُ مَعَ الْمَائِ (أَوْ مَعَ اٰخِرِ قَطْرِ الْمَائِ) حَتّٰی یَخْرُجَ نَقِیاًّ مِنَ الذُّنُوْبِ۔ (مسلم شریف)
ترجمہ: جب مسلمان بندہ وضو کرتا ہے اور اپنا چہرہ دھوتا ہے تو اس کے چہرے سے پانی کے ساتھ یا پانی کے آخری قطرے کے ساتھ اس کی آنکھوں سے دیکھے ہوئے گناہ نکل جاتے ہیں ، پھر جب اپنے ہاتھ دھوتا ہے تو اس کے ہاتھ سے پانی کے ساتھ یا پانی کے آخری قطرہ کے ساتھ اس کے ہاتھ سے کئے ہوئے سب گناہ نکل جاتے ہیں ، پھر جب وہ اپنے پیر دھوتا ہے تو پانی کے ساتھ یا پانی کے آخری قطرے کے ساتھ ہر وہ گناہ معاف ہوجاتے ہیں ، جن کی طرف اس کے پیر چلے ہوں ، یہاں تک کہ وہ گناہوں سے صاف وپاک ہوجاتا ہے۔
اس حدیث شریف سے بھی معلوم ہوا کہ وضو گناہوں کو مٹاتا اور معاف کرتا ہے۔
(۱۶) وضو کے بعد نماز کی ادائیگی
احادیثِ نبویہ میں یہ مضمون جگہ جگہ آیا ہے کہ اچھی طرح وضو کرنے کے بعد دو رکعت نماز ادا کرنے سے گناہ معاف ہوجاتے ہیں ، چند حدیثیں یہاں ذکر کی جاتی ہیں :
(۱) حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے وضو کیا تو اپنے ہاتھوں پر تین بار پانی ڈالا، پھر کلی کیا اور ناک میں پانی دے کر ناک سنکی، پھر تین بار اپنا چہرہ دھویا پھر تین بار کہنیوں سمیت اپنا دایاں ہاتھ دھویا، پھر بایاں ہاتھ بھی اسی طرح دھویا پھر اپنے سر کا مسح کیا، پھر اپنے دونوں پیر تین تین بار دھوئے پھر فرمایا کہ:
رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ نَحْوَ