جب تک میرے بندے مجھ سے استغفار کرتے رہیں گے میں مسلسل ان کو بخشتا رہوں گا۔
دوسری آیت کریمہ میں فرمایا گیا:
وَاسْتَغْفِرِ اللّٰہَ إِنَّ اللّٰہَ کَانَ غَفُوْراً رَّحِیْماً۔ (النساء: ۱۰۶)
ترجمہ: آپ اللہ سے مغفرت طلب کیجئے، بلاشبہ اللہ بہت بخشنے والے مہربان ہیں ۔
قرآنِ کریم کہتا ہے کہ حضرت نوح علیہ السلام نے اپنی قوم سے کہا:
اسْتَغْفِرُوْا رَبَّکُمْ إِنَہٗ کَانَ غَفَّاراً۔ (نوح: ۱۰)
اپنے رب سے مغفرت طلب کرو، وہ بہت بخشنے والا ہے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں :
یَنْزِلُ رَبُّنَا تَبَارَکَ وَتَعَالیٰ کُلَّ لَیْلَۃٍ إِلَی السَّمَائِ الدُّنْیَا حِیْنَ یَبْقٰی ثُلُثُ اللَّیْلِ الاٰخِرُ یَقُوْلُ: مَنْ یَدْعُوْنِیْ فَاسْتَجِیْبَ لَہٗ، مَنْ یَسْأَلُنِیْ فَأُعْطِیَہٗ، مَنْ یَسْتَغْفِرُنِیْ فَأَغْفِرَ لَہٗ۔ (بخاری شریف)
ترجمہ: ہمارا پروردگار ہر شب آسمان دنیا پر اس وقت نزول فرماتا ہے، جب رات کا آخری تہائی حصہ باقی رہ جاتا ہے، پھر وہ کہتا ہے کہ کون ہے جو مجھ سے دعا کرے اور میں اس کی دعا قبول کرلوں ، کون ہے جو مجھ سے مانگے اور میں اسے عطا کروں ؟ کون ہے جو مجھ سے مغفرت طلب کرے اور میں اسے بخش دوں ۔
دوسری حدیث میں آیا ہے کہ:
أَذْنَبَ عَبْدٌ فَقَالَ: اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِیْ ذَنْبِیْ، فَقَالَ تَبَارَکَ وَتَعَالیٰ: اَذْنَبَ عَبْدِیْ ذَنْباً فَعَلِمَ أَنَّ لَہٗ رَبًّا یَغْفِرُ الذَّنْبَ، وَیَأْخُذُ بِالذَّنْبِ، ثُمَّ عَادَ فَأَذْنَبَ، فَقَالَ: أَیْ رَبِّ اغْفِرْ لِیْ ذَنْبِیْ، فَقَالَ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی: عَبْدِیْ أَذْنَبَ ذَنْباً فَعَلِمَ أَنَّ لَہٗ رَبًّا یَغْفِرُ الذَّنْبَ وَیَأْخُذُ بِالذَّنْبِ، ثُمَّ عَادَ فَأَذْنَبَ فَقَالَ أَیْ رَبِّ اغْفِرْ لِیْ ذَنْبِیْ، فَقَالَ تَبَارَکَ