Deobandi Books

گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں

33 - 77
قرآنِ کریم واضح فرماتا ہے:
وَالَّذِیْنَ إِذَا فَعَلُوْا فَاحِشَۃً أَوْ ظَلَمُوْا أَنْفُسَہُمْ ذَکَرُوْا اللّٰہَ فَاسْتَغْفَرُوْا لِذُنُوْبِہِمْ، وَمَنْ یَّغْفِرُ الذُّنُوْبَ إِلاَّ اللّٰہُ وَلَمْ یُصِرُّوْا عَلٰی مَا فَعَلُوْا وَہُمْ یَعْلَمُوْنَ۔ 	(اٰل عمران: ۱۳۵)
ترجمہ:  ایسے نیک لوگ اللہ کو بہت پسند ہیں جن کا حال یہ ہے کہ اگر کبھی کوئی فحش کام ان سے سرزد ہوجاتا ہے یا کسی گناہ کا ارتکاب کرکے وہ اپنے اوپر ظلم کر بیٹھتے ہیں ، تو فوراً اللہ انہیں یاد آجاتا ہے اور اس سے وہ قصور کی معافی چاہتے ہیں ؛ کیوں کہ اللہ کے سوا اور کون ہے جو گناہ معاف کرسکتا ہو، اور وہ کبھی دانستہ اپنے کئے ہوئے پر اصرار نہیں کرتے۔
بیان کردیا گیا کہ اللہ کے محبوب بندے وہ ہیں کہ جب ان سے کوئی قصور سرزد ہوجاتا ہے تو فوراً وہ توبہ اور استغفار کرنے لگتے ہیں ، اللہ کی طرف رجوع ہوجاتے ہیں ، گناہوں پر مصر نہیں رہتے، ایسے لوگوں کو اللہ مغفرت اور دخول جنت سے نوازے گا۔
امام ابن کثیر نے اس آیت کے ذیل میں لکھا ہے کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ کا فرمان ہے کہ جب یہ آیت اتری تو ابلیس رونے لگا اور ابلیس نے کہا:
یَا رَبِّ وَعِزَّتِکَ لاَ أَزَالُ أُغْوِیْ عِبَادَکَ مَا دَامَتْ أَرْوَاحُہُمْ فِیْ أَجْسَادِہِمْ، فَقَالَ اللّٰہُ تَعَالیٰ: وَعِزَّتِیْ وَجَلاَلِیْ لاَ أَزَالُ أَغْفِرُ لَہُمْ مَا اسْتَغْفَرُوْنِیْ۔ 		(مسند احمد)
ترجمہ:  اے میرے رب، تیری عزت وجلال کی قسم! جب تک تیرے بندوں کی روحیں ان کے جسموں میں رہیں گی اور وہ زندہ رہیں گے میں انہیں گمراہ کرتا رہوں گا، تو اللہ نے فرمایا: میری عزت وجلال کی قسم!


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 1 1
3 فہرست مضامین 6 1
4 پیشِ گفتار 9 1
5 گناہوں کی معافی کے طریقے اور اسباب 11 1
6 (۱) اسلام 11 5
7 (۲) تقویٰ 14 5
8 (۳) اطاعتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم 16 5
9 (۴) خوفِ الٰہی 18 5
10 (۵) کبیرہ گناہوں سے اجتناب 19 5
11 (۶) ایمان وعمل صالح 20 5
12 (۷) ایمان اور جان ومال کے ذریعہ جہاد 21 5
13 (۸) انفاق فی سبیل اللہ 23 5
14 (۹) عفو ودرگذر 24 5
15 (۱۰) راستے سے تکلیف دہ چیزیں ہٹانا 26 5
16 (۱۱) بے زبان جانوروں کے ساتھ نرمی کا سلوک 27 5
17 (۱۲) توبہ 29 5
18 (۱۳) استغفار 32 5
19 (۱۴) امراض ومصائب میں ابتلاء 36 5
20 (۱۵) وضو 38 5
21 (۱۶) وضو کے بعد نماز کی ادائیگی 40 5
22 (۱۷) نماز کے لئے چلنا 44 5
23 (۱۸) فرض نمازیں 44 5
24 (۱۹) ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار 47 5
25 (۲۰) نماز میں ربنا لک الحمد کہنا 48 5
26 (۲۱) سورۂ فاتحہ کے ختم پر آمین 49 5
27 (۲۲) سجدہ 49 5
28 (۲۳) نماز جمعہ اور اس کا اہتمام 51 5
29 (۲۴) بیت المقدس میں نماز ادا کرنے کی فضیلت 52 5
30 (۲۵) اذان 53 5
31 (۲۶) اذان کا جواب اور دعا 53 5
32 (۲۷) امر بالمعروف اور نہی عن المنکر 54 5
33 (۲۸) رمضان کے روزے 56 5
34 (۲۹) رمضان میں تراویح وتہجد 56 5
35 (۳۰) شب قدر کی عبادت 57 5
36 (۳۱) حج بیت اللہ 57 5
37 (۳۲) عمرہ 58 5
38 (۳۳) طوافِ بیت اللہ 59 5
39 (۳۴) حجر اسود کا بوسہ لینا 60 5
40 (۳۵) ذکر اور اہلِ ذکر کی ہم نشینی 61 5
41 (۳۶) کلمۂ توحید 64 5
42 (۳۷) سبحان اللہ وبحمدہٖ کہنا 65 5
43 (۳۸) اللہ کی پاکی بیان کرنا 65 5
44 (۳۹) چار کلمے 66 5
46 (۴۰) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں نذرانۂ درود 66 5
47 (۴۱) مسلمان بھائی سے مصافحہ 67 5
48 (۴۲) دلوں کا کینے سے پاک ہونا 67 5
49 (۴۳) معاملات میں نرمی وسیر چشمی 68 5
50 (۴۴) اپنے مردہ بھائی کو غسل دینا 69 5
51 (۴۵) اولاد کی موت کا صدمہ 69 5
52 (۴۶) بازار کی دعا 70 5
53 (۴۷) تمام نیکیوں کی تاثیر 71 5
54 مراجع ومصادر 73 5
55 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 74 5
56 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 74 5
57 l بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم 74 5
58 l اسلام میں صبر کا مقام 74 5
59 l ترجمان الحدیث 74 5
60 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 75 5
61 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 75 5
62 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 75 5
63 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 75 5
64 l گلہائے رنگا رنگ 75 5
65 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 76 5
66 l علوم القرآن الکریم 76 5
67 l علوم القرآن الکریم 76 5
68 l اسلام میں عبادت کا مقام 76 5
69 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 76 5
70 l اسلام دین فطرت 76 5
71 l دیگر کتب: 77 5
72 l عربی کتب: 77 5
Flag Counter