وَتَعَالیٰ: أَذْنَبَ عَبْدِیْ ذَنْباً فَعَلِمَ أَنَّ لَہٗ رَباًّ یَغْفِرُ الذَّنْبَ وَیَأْخُذُ بِالذَّنْبِ اِعْمَلْ مَا شِئْتَ فَقَدْ غَفَرْتُ لَکَ۔ (مسلم شریف)
ترجمہ: کسی بندے نے گناہ کیا اور یہ دعا کی کہ خدایا میرے گناہ بخش دے! اس پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ میرے بندے نے گناہ کیا اور اسے یہ معلوم ہے کہ اس کا ایک پروردگار ہے جو گناہ بخش دیتا ہے اور گناہ پر پکڑ فرماتا ہے، پھر اس نے دوبارہ گناہ کیا اور پھر دعائے مغفرت کی، پھر اللہ نے فرمایا میرے بندے نے گناہ کیا اور اسے یہ علم ہے کہ اس کا ایک پروردگار ہے جو گناہ بخشتا ہے اور پکڑ بھی فرماتا ہے، پھر اس نے سہ بارہ گناہ کیا اور پھر مغفرت چاہی، پھر اللہ نے فرمایا کہ میرے بندے نے گناہ کیا اور اسے یقین ہے کہ اس کا ایک پروردگار ہے جو گناہ بخشتا ہے اور پکڑ بھی فرماتا ہے، جاؤ جو چاہو کرو میں نے تمہیں بخش دیا۔
مطلب یہ ہے کہ اگر بندے سے ایک ہی گناہ بار بار ہو، اور وہ ہر مرتبہ توبہ کرتا رہے یا آخر میں ایک بار سچی توبہ کرے تو اس کے تمام گناہ بخش دئے جاتے ہیں ۔ حدیث کے آخر میں آیا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس سے فرماتا ہے کہ جاؤ جو چاہو کرو، میں نے بخش دیا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ جب جب گناہ کے بعد تم استغفار وتوبہ کرتے رہوگے اللہ تمہیں معاف کرتا رہے گا۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں :