گناہوں میں ڈوبے ہوئے لیکن احساسِ ندامت رکھنے والے افراد کے لئے یہ کتاب امیدوں کی سوغات ہے، مایوسیوں سے نکالنے کی تدبیر ہے، رجوع الی اللہ اور صلاح کے جذبات کو مہمیز لگانے کا نسخۂ کیمیا ہے، یہ ایک ایسے حقیر وعاجز کے قلم سے ہے جو سیہ کار ہے، گنہ گار ہے؛ لیکن رحمتِ الٰہی کا امید وار ہے، اور اپنی اس تحریر کے ذریعہ درِ رحمتِ الٰہی کو دستک دے کر ستّاری اور غفّاری کا طلب گار بھی ہے، اور یہ تحفۂ امید ہر اس مؤمن بھائی کی خدمت میں پیش کررہا ہے جو گناہوں کے ماحول سے نکلنے، اور اپنی خطاؤں کو معاف کرانے کا آرزو مند ہے۔
جس خدائے قادر ورحیم کے ارشادات سے اس تحریر کو آراستہ کیا گیا ہے، اسی سے التجا ہے کہ اس تحریر کو قبول عام بخش دے اور اسے صالح تبدیلی کا ذریعہ بنادے، آمین یا رب العالمین۔
۴؍ربیع الاول ۱۴۳۲ھ
۸؍فروری ۲۰۱۱ء
محمد اسجد قاسمی ندوی
خادم الحدیث النبوی الشریف
جامعہ عربیہ امدادیہ مرادآباد
mvm