ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2017 |
اكستان |
|
حاضر ہوئیں مگر وہاں کچھ حضرات اور بیٹھے تھے اس لیے حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا شرماکر واپس آگئیں، پیغمبرعلیہ السلام کو جب معلوم ہوا کہ آپ آئی تھیں اور واپس چلی گئیں تو خود شام کو حضرت فاطمہ کے گھر تشریف لائے جبکہ دونوں (حضرت فاطمہ اور حضرت علی ) لحاف اوڑھ کر لیٹ چکے تھے، نبیٔ اکرم ۖ حضرت فاطمہ کے سرہانے آکر تشریف فرما ہوگئے، حضرت فاطمہ نے مارے شرم کے اپنا چہرہ لحاف میں چھپالیا، پھر پیغمبر علیہ السلام نے فرمایا کہ ''تم ہمارے گھر کس ضرورت سے آئی تھیں''؟ دومرتبہ پوچھنے کے بعد بھی حضرت فاطمہ نے جواب نہ دیا تو میں نے (یعنی حضرت علی کرم اللہ وجہہ) نے عرض کیا کہ حضرت ! میں بتاتا ہوں، بات یہ ہے کہ چکی پیسنے سے، مشکیزہ سے پانی لینے سے ان کے بدن پر نشان پڑگئے ہیں اور گھر کی صفائی ستھرائی اور چولہا جلانے سے کپڑے خراب ہوگئے ہیں، ہمیں پتہ چلا تھا کہ آپ کے پاس کچھ خادم آئے ہوئے ہیں تو میں نے ہی انہیں آمادہ کیا تھا کہ وہ آپ کے پاس جاکر خادم کی درخواست کریں اس لیے یہ آپ کے پاس گئی تھیں تو نبی اکرم ۖ نے فرمایا کہ کیا میں تمہاری درخواست سے بہتر بات کی طرف رہنمائی نہ کروں ؟ وہ یہ ہے کہ جب تم سونے کے لیے بستر پر لیٹو تو ٣٣ مرتبہسُبْحَانَ اللّٰہ ، ٣٣ مرتبہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہْ اور ٣٤مرتبہ اَللّٰہُ اَکْبَرْ پڑھ لیاکرو، یہ تمہارے لیے خادم سے بہتر ہوگا۔ (ابوداؤد شریف رقم الحدیث ٥٠٦٢ ، ٥٠٦٣) اور ایک روایت میں ہے کہ پیغمبر علیہ الصلیوة و السلام نے خادم مانگنے پر فرمایا کہ ''قسم بخدا یہ نہیں ہوسکتا کہ میں تمہیں خادم دے دوں اور صفہ میں مقیم فقراء صحابہ بھوکے پڑے رہیں، میں اِن غلاموں کو فروخت کرکے اِن کی قیمت اہلِ صفہ پر خرچ کروں گا'' پھر آپ نے تسبیحات پڑھنے کا حکم دیا جیسا کہ اُوپر گزرا۔ (نساء فی ظل رسول اللہ ص٣٢٧) دیکھئے ! یہ کردار اور عمل ہے اُس ذاتِ عالی کا جو سیّد الاولین والآخرین حضرت محمد ۖ کی سب سے چہیتی بیٹی ہیں اور جن کو دنیا ہی میں'' خاتونِ جنت'' ہونے کی بشارت ملی ہے، دوسری طرف آج کی ماڈرن خواتین کا حال ہے جن کی دلچسپیاں گھریلو کام کاج کے بجائے گھر کے باہر کے کاموں میں زیادہ بڑھتی جارہی ہیں، بالخصوص اسکول اور کالج میں پڑھنے والیوں کی تو باقاعدہ یہ ذہن سازی