Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2017

اكستان

46 - 66
مَثَلُ الْبَخِیْلِ وَالْمُتَصَدِّقِ کَمَثَلِ رَجُلَیْنِ عَلَیْھِمَا جَنَّتَانِ مِنْ حَدِیْدٍ قَدْ اضْطُرَّتْ اَیْدِیْھِمَا اِلٰی ثُدَیْھِمَا وَتَرَاقِیْھِمَا فَجَعَلَ الْمُتَصَدِّقُ کُلَّمَا تَصَدَّقَ بِصَدَقَةٍ اِنْبَسَطَتْ عَنْہُ وَجَعَلَ الْبَخِیْلَ کُلَّمَاھَمَّ بِصَدَقَةٍ قَلَصَتْ وَاَخَذَتْ کُلُّ حَلْقَةٍ بِمَکَانِھَا ۔ (مسلم شریف ج  ١ ص  ٣٢٨  ،  مشکوة شریف ج  ١ ص  ١٦٣) 
''کنجوس آدمی اور صدقہ خیرات کرنے والے آدمی کی مثال ایسے دو شخصوں کی طرح ہے جو لو ہے کی دو زرہیں پہنے ہوئے ہوں جس کی (تنگی کی) وجہ سے اُن کے دونوں ہاتھ اُن کے سینے اور گردن سے چمٹ گئے ہوں، پس جب صدقہ دینے والا صدقہ دینا شروع کرتا ہے تو اُس کی زرہ کھلتی چلی جاتی ہے (انبساط کے ساتھ اپنا ارادہ پورا کرتا ہے) اور جب بخیل کچھ صدقہ کا ارادہ کرتا ہے تو زرہ کے سب اجزاء مل جاتے ہیں اور ہر ہر جوڑ اپنی جگہ پکڑ لیتا ہے (جس کی بنا پر بخیل کے لیے صدقہ کے ارادہ کو کوپورا کرنا بڑا مشکل ہوجاتا ہے)۔'' 
ضروری اور واجبی جگہوں پر خرچ کرنے میں بخل کرنا قرآنِ کریم میں کافروں اور منافقوں کا عمل بتایا گیا ہے، بالخصوص زکوة فرض ہونے کے باوجود زکوة نہ نکالنا بد ترین عذاب کا موجب ہے  ارشادِ خدا وندی ہے  : 
(وَالَّذِیْنَ یَکْنِزُوْنَ الذَّھَبَ وَالْفِضَّةَ وَلَا یُنْفِقُوْنَھَا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَبَشِّرْھُمُ بِعَذَابٍ اَلِیْمٍ o یَوْمَ یُحْمٰی عَلَیْھَا فِیْ نَارِجَھَنَّمَ فَتُکْوَابِھَا جِبَاھُھُمْ وَجُنُوْبُھُمْ وَظُھُوْرُھُمْ ھٰذَا مَاکَنَزْتُمْ  لِاَنْفُسِکُمْ فَذُوْقُوْا مَاکُنْتُمْ تَکْنِزُوْنَ) (التوبة : ٣٤)  
''اور جو لوگ سونا چاندی جمع کر کے رکھتے ہیں اور اُن کو اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے سو آپ اُن کو ایک بڑی دردناک سزا کی خبر سنادیجئے جو کہ اُس روز واقع ہوگی کہ اُن کو دوزخ کی آگ میں تپایا جائے گا پھر اُن سے ان لوگوں کی پیشانیوں اور  اُن کی کروٹوں اور اُن کی پشتوں کو داغ دیا جائے گا (اور یہ جتلایا جائے گا کہ) یہ وہ ہے جس کو تم نے اپنے واسطے جمع کر رکھا تھا سو اب اپنے جمع کرنے کا مزہ چکھو۔'' 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 گھر میں داخل ہونے سے پہلے اجازت 7 4
6 حیاتِ مسلم 10 1
7 پیدائش سے وفات تک سنن مستحبا ت، بدعات و مکروہات 10 6
8 مزارات پر حاضری : 10 6
9 آدابِ زیارت : 11 6
10 ممنوعات اور مکروہات 11 6
11 (١) قبر پر چراغ جلانا : 11 6
12 (٢) قبر کو تبرکًا چھونا بوسہ دینا چہرہ ملنا وغیرہ : 12 6
13 (٣) قبر کو سجدہ کرنا قبر کے سامنے جھکنا یا قبر کا طواف کرنا : 13 6
14 قبروں کی بے ادبی اور قبرستان میں دنیاوی کام : 15 6
15 (٣) قبروں کے اُوپر چلنا : 15 6
16 (٥) جوتے اُتار دینا : 16 6
17 عرس : 16 6
18 عید ، مستحباتِ عید ، تعلیم ِدین اور مدارس کی اہمیت 19 1
19 تبلیغ ِ دین 22 1
20 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 22 19
21 (٩) نویں اصل ...... امر بالمعروف و نہی عن المنکر 22 19
22 واعظوں کی بے پروائی معصیت ہے : 23 19
23 گناہگاروں سے میل رکھنا اور معصیت کے درجہ میں بیٹھنا : 23 19
24 (١) علماء کا گناہوں پر سکوت کرنا : 24 19
25 (٢) سخت ایذا کے قوی اندیشہ پر نصیحت چھوڑنا : 24 19
26 فصل اوّل : 25 19
27 فصل دوم ، واعظ کو عالم باعمل ہونا چاہیے 26 19
28 فضائلِ مسواک 27 1
29 مسواک صحابہ کرام کی نظر میں 27 28
30 نصف ِ ایمان : 27 28
31 مسواک پر مداومت : 27 28
32 مسواک اور فصاحت : 27 28
33 مسواک سے حافظہ میں اضافہ : 28 28
34 مسواک اور شفا : 28 28
35 فرشتوں کا مصافحہ : 28 28
36 دس خصلتیں : 28 28
37 مسواک کی اہمیت علماء کے نزدیک 29 28
38 حضرت شبلی کا واقعہ : 29 28
39 علامہ شوکانی کی تصریح : 29 28
40 علامہ شعرانی کا عہد : 30 28
41 علامہ عینی کا اِرشاد : 30 28
42 شیخ محمد کی تحریر : 31 28
43 مسواک کے آداب : 31 28
44 مسواک کے اوقات : 32 28
45 وضو میں مسواک : 32 28
46 وضو میں مسواک کا وقت : 33 28
47 مسواک کی لکڑی : 33 28
48 مسواک پکڑنے کا طریقہ : 33 28
49 مسواک کرنے کی کیفیت : 34 28
50 اُنگلی سے مسواک : 34 28
51 عورتوں کی مسواک : 35 28
52 مسواک کی دعا : 35 28
53 برش اور مسواک : 35 28
54 منجن کا استعمال : 35 28
55 چند مختلف آداب : 36 28
56 فوائد ِ مسواک : 37 28
57 چند مسئلے : 38 28
58 بقیہ : تبلیغ دین 39 19
59 دل کی حفاظت 40 1
60 دل کے امراض : 41 59
61 دنیا کی محبت : 41 59
62 حرص : 42 59
63 حرص کا ایک مجرب علاج : 44 59
64 بخل : 45 59
65 ایک عبرتناک واقعہ : 47 59
66 زکوة کی ادائیگی میں بخل کرنے والوں کے لیے بھیانک سزا : 49 59
67 محرم الحرام کی فضیلت 53 1
68 تنبیہ : 54 67
69 جگر گوشۂ رسول خاتونِ جنت سیّدہ فاطمہ زہراء رضی اللہ عنہا کی عفت ماٰبی 55 1
70 خاتونِ جنت کا اعزاز : 56 69
71 عفت ماٰبی کے سلسلہ میں حضرت فاطمہ کا نظریہ : 58 69
72 گھر کے کام کاج کے بارے میں حضرت فاطمہ کا طرزِ عمل : 59 69
73 آخری درجہ کی پاکبازی : 61 69
74 شرم سے ڈوب مرنے کا مقام : 62 69
75 گھر کی عورتوں کی بے حیائی پر خاموش رہنے والے ملعون ہیں : 63 69
Flag Counter