Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2017

اكستان

14 - 66
فِی الْبَحْرِالرَّائِقِ وَالْکِفَایَةِ حَاشِیَةِ الْھِدَایَةِ۔ 
وَفِیْ نِصَابِ الْاِحْتِسَابِ اِذَا سَجَدَ لِغَیْرِ اللّٰہِ یُکَفَّرُ لِاَنَّ وَضْعَ الْجَبْھَةِ عَلَی الْاَرْضِ لَا یَجُوْزُ الِاَّ لِلّٰہِ تَعَالٰی ۔    ١  
وَفِی الْحَمَّادِیَّةِ اِذَا سَجَدَ لِغَیْرِ اللّٰہِ یُکَفَّرُ لِاَنَّ وَضْعَ الْجَبْھَةِ عَلَی الْاَرْضِ لاَ یَجُوْزُ اِلَّا لِلّٰہِ تَعَالٰی۔عَنْ رَوْضَةِ الْعُلَمَائِ اَنَّ السَّجْدَةَ لَا تَحِلُّ اِلَّا لِلّٰہِ۔  ٢  وَاَیْضًا فِی الْحَمَّادِیَّةِ التَّوَاضُعُ لِغَیْرِ اللّٰہِ حَرَام وَاِذَا سَجَدَ لِغَیْرِ اللّٰہِ مُعْتَقِدًا حَقِیْقَةً کَفَرَ۔ ٣  
''ملاعلی قاری رحمہ اللہ کی شرح مناسک میں ہے کہ مدینہ طیبہ کی حاضری کے وقت بقعہ شریفہ مزارِ مقدس کے گرد نہ گھوما جائے کیونکہ گرد گھومنا (طواف کرنا) مخصوص ہے کعبہ شریف کے ساتھ لہٰذا اَنبیاء علیہم السلام اور اولیاء اللہ کی قبروں کا طواف کرنا حرام ہے اور یہ جو جاہل لوگ کرتے ہیں خواہ وہ مشائخ اور علماء کی صورت بنائے ہوئے ہوں اُس کا اعتبار نہیں ہے (کیونکہ حرام فعل کسی شیخ یا پیر کے کرنے سے حلال اور جائز نہیں ہوجاتا)۔ نہ قبر کے سامنے جھکے نہ وہاں زمین کو بوسہ دے یہ کام بد عت ِ قبیحہ ہیں پس مکروہ ہیں اور سجدہ کرنا تو اِس میں شک نہیں ہے کہ وہ حرام ہے اگر کچھ جاہل ایسا کرتے ہیں تو اُن کے فعل سے کسی زیارت کرنے والے کو دھوکا نہیں کھانا چاہیے، جاہلوں کی نہیں بلکہ باعمل علماء کی اتباع کرنی چاہیے ۔
اور نہ قبر کی طرف کونماز پڑھے کیونکہ قبر کی طرف کو نماز پڑھنا حرام ہے بلکہ اگر  (معاذ اللہ) قبر کی عبادت اور قبر کی تعظیم کی نیت سے اس طرف کو نماز پڑھ رہا ہے  تو اس کے کفر کا فتوی دیا جائے گا۔ 
 نصاب الاحتساب میں ہے کہ جب غیر اللہ کو سجدہ کرے گا تو کافر ہوجائے گا کیونکہ پیشانی کو زمین پر رکھنا جائز نہیں ہے مگر اللہ تعالیٰ کے لیے۔
------------------------------
     ١     مأة مسائل  ص ٢١٨      ٢   مأة مسائل  ص ٦٨،٧٠   ٣      مأة مسائل

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 گھر میں داخل ہونے سے پہلے اجازت 7 4
6 حیاتِ مسلم 10 1
7 پیدائش سے وفات تک سنن مستحبا ت، بدعات و مکروہات 10 6
8 مزارات پر حاضری : 10 6
9 آدابِ زیارت : 11 6
10 ممنوعات اور مکروہات 11 6
11 (١) قبر پر چراغ جلانا : 11 6
12 (٢) قبر کو تبرکًا چھونا بوسہ دینا چہرہ ملنا وغیرہ : 12 6
13 (٣) قبر کو سجدہ کرنا قبر کے سامنے جھکنا یا قبر کا طواف کرنا : 13 6
14 قبروں کی بے ادبی اور قبرستان میں دنیاوی کام : 15 6
15 (٣) قبروں کے اُوپر چلنا : 15 6
16 (٥) جوتے اُتار دینا : 16 6
17 عرس : 16 6
18 عید ، مستحباتِ عید ، تعلیم ِدین اور مدارس کی اہمیت 19 1
19 تبلیغ ِ دین 22 1
20 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 22 19
21 (٩) نویں اصل ...... امر بالمعروف و نہی عن المنکر 22 19
22 واعظوں کی بے پروائی معصیت ہے : 23 19
23 گناہگاروں سے میل رکھنا اور معصیت کے درجہ میں بیٹھنا : 23 19
24 (١) علماء کا گناہوں پر سکوت کرنا : 24 19
25 (٢) سخت ایذا کے قوی اندیشہ پر نصیحت چھوڑنا : 24 19
26 فصل اوّل : 25 19
27 فصل دوم ، واعظ کو عالم باعمل ہونا چاہیے 26 19
28 فضائلِ مسواک 27 1
29 مسواک صحابہ کرام کی نظر میں 27 28
30 نصف ِ ایمان : 27 28
31 مسواک پر مداومت : 27 28
32 مسواک اور فصاحت : 27 28
33 مسواک سے حافظہ میں اضافہ : 28 28
34 مسواک اور شفا : 28 28
35 فرشتوں کا مصافحہ : 28 28
36 دس خصلتیں : 28 28
37 مسواک کی اہمیت علماء کے نزدیک 29 28
38 حضرت شبلی کا واقعہ : 29 28
39 علامہ شوکانی کی تصریح : 29 28
40 علامہ شعرانی کا عہد : 30 28
41 علامہ عینی کا اِرشاد : 30 28
42 شیخ محمد کی تحریر : 31 28
43 مسواک کے آداب : 31 28
44 مسواک کے اوقات : 32 28
45 وضو میں مسواک : 32 28
46 وضو میں مسواک کا وقت : 33 28
47 مسواک کی لکڑی : 33 28
48 مسواک پکڑنے کا طریقہ : 33 28
49 مسواک کرنے کی کیفیت : 34 28
50 اُنگلی سے مسواک : 34 28
51 عورتوں کی مسواک : 35 28
52 مسواک کی دعا : 35 28
53 برش اور مسواک : 35 28
54 منجن کا استعمال : 35 28
55 چند مختلف آداب : 36 28
56 فوائد ِ مسواک : 37 28
57 چند مسئلے : 38 28
58 بقیہ : تبلیغ دین 39 19
59 دل کی حفاظت 40 1
60 دل کے امراض : 41 59
61 دنیا کی محبت : 41 59
62 حرص : 42 59
63 حرص کا ایک مجرب علاج : 44 59
64 بخل : 45 59
65 ایک عبرتناک واقعہ : 47 59
66 زکوة کی ادائیگی میں بخل کرنے والوں کے لیے بھیانک سزا : 49 59
67 محرم الحرام کی فضیلت 53 1
68 تنبیہ : 54 67
69 جگر گوشۂ رسول خاتونِ جنت سیّدہ فاطمہ زہراء رضی اللہ عنہا کی عفت ماٰبی 55 1
70 خاتونِ جنت کا اعزاز : 56 69
71 عفت ماٰبی کے سلسلہ میں حضرت فاطمہ کا نظریہ : 58 69
72 گھر کے کام کاج کے بارے میں حضرت فاطمہ کا طرزِ عمل : 59 69
73 آخری درجہ کی پاکبازی : 61 69
74 شرم سے ڈوب مرنے کا مقام : 62 69
75 گھر کی عورتوں کی بے حیائی پر خاموش رہنے والے ملعون ہیں : 63 69
Flag Counter