Deobandi Books

دستور حیات

97 - 240
معمول تھا، طِوالِ مفصّل ۱؂ کی مختلف سورتیں اس میں تلاوت فرماتے، سفر کی حالت میں فجر میں سورہ " اِذَازُلْزِلَتْ" اور معوذتین " قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلقِ" اور "قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ" کا پڑھنا بھی آپ سے ثابت ہے، جمعہ کے دن نماز فجر میں "آلم السجدہ" اور سورۂ دہر پوری پڑھتے، اور بڑے مجمعوں میں جیسے کہ عید اور جمعہ میں سورۂ "ق" اور " اِقّتَرَبَتِ السَّاعَۃُ" اور " سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ" اور "ھَلْ اَتَاکَ حَدِیثُ الْغَاشِیَۃِ " پڑھنے کا معمول تھا۔
ظہر میں کبھی کبھی قرأت طویل فرماتے، عصر کی نماز کی قرأت طویل ظہر کی نماز کی قرأت کی آدھی مقدار کی ہوتی، اور اگر ظہر مختصر ہوتی، تو عصر بھی اسی کے برابر ہوتی، مغرب کی نماز میں قرأت طویل بھی فرمائی، اور مختصر بھی، زیادہ تر اس میں قِصار مفصَّل ۲؂ پڑھتے تھے، عشاء کی نماز میں درمیانی سورتیں پڑھا کرتے تھے، اور اسی کو پسند فرماتے تھے، حضرت معاذ بن جبل رضی اللّٰہ عنہ نے عشاء میں جب سورہ بقرہ پڑھی تو آپ نے نکیر فرمائی، اور فرمایا کہ اے معاذ کیا تم لوگوں کو فتنہ میں مبتلا کرو گے ؟!
جمعہ میں سورہ جمعہ اور سورہ منافقون پوری پڑھتے، یا سورہ "سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ" اور سورہ "ھَلْ اَتَاکَ" پڑھتے، جمعہ و عیدین کے ماسوا کسی نماز کے لئے آپ کوئی سورہ متعین نہیں فرماتے تھے کہ جس کے علاوہ کوئی اور سورہ نہ پڑھیں، فجر کی نماز میں پہلی رکعت دوسری رکعت کے مقابلہ میں طویل فرماتے، اور ہر نماز میں پہلی رکعت کچھ طویل ہوتی، فجر کی نماز میں دوسری تمام نمازوں سے زیادہ طویل آپ کی قرأت ہوتی، اس لئے کہ قرآن شریف میں آتا ہے "اِنَّ قُرْاٰنَ الْفَجْرِ کَانَ مَشْھُوْدًا ہ"( الاسراء ۔۷۸) ( صبح کے وقت قرآن کا 
------------------------------
؂۱ طوال مفصل۔ سورۂ حجرات سے سورۂ بروج تک کی سورتیں۔
؂۲ "لَمْ یَکُنْ" سے سورۂ "والنَّاسِ" تک کی سورتیں ۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 فہرست عنوانات 3 1
4 مقدمہ مصنّف 5 3
5 جامع و مختصر تربیتی و اصلاحی کتابوں پر ایک نظر اور ایک نئی کتاب کی ضرورت 5 3
6 دین (اسلام) کا مزاج اور اس کی نمایاں خصوصیات 20 3
7 اہل سنت والجماعۃ کے عقائد 59 1
8 صحیح عقائد کا حقیقی سرچشمہ اور قابل اعتماد مآخذ 59 7
9 بنیادی اسلامی عقائد۔ 69 7
10 توحید، دین خالص اور شرک کی حقیقت 75 7
11 شرک کے مظاہر و اعمال اور جاہلی رسم و رواج 79 7
13 نبوت کا بنیادی مقصد اور بعثت کی اہم غرض گالمگیر مشرکانہ جاہلیت کا استصال ہے 80 7
14 شرک جلی کی اہمیت کم کرنا اور اس سے صرف نظر کرنا جائز نہیں 83 7
15 بدعت، اس کی مضرتین اور کامل و مکمل اور لازوال شریعت کے ساتھ اس کا تضاد 84 7
16 وارثین نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور حاملین شریعت کا بدعتوں اور نت نئے رسم و رواج کے خلاف جہاد 87 7
17 عبادات 89 1
18 اسلام میں عبادات کا مقام 89 17
19 نماز میں رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ و اٰلہ و سلم کا طریقہ۔ 95 17
20 صدقات اور زکوٰۃ ۱؂ کے بارے میں رسول اللّٰہ صلے اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کا طریقہ کار۔ 108 17
21 روزہ اور اسوۂ نبویؐ ۲؂ 111 17
22 حج و عمرہ کے بارے میں طریقہ ؔ و اسوہٴ نبوی 114 17
23 خاص موقعوں اور خاص وقتوں کے اذکار اور مَسنون دُعائیں 125 17
24 وہ عام اَذکار و اَوراد جن کی ترغیب و فضیلت آئی ہے اور رسول اللہ ﷺکی چند جامع دُعائیں۔ 139 1
25 رسول اللہ صلے اللہ علیہ وآلہ وسلم کی چند دعائیں 145 24
26 راہ خدا میں جہاد 151 1
27 دین اور سیرت نبوی میں جہاد کا مقام 151 26
28 جہاد کے اقسام اور ان کی مشروعیت کی ترتیب 152 26
29 جہاد کی فضیلت اور اس کے آداب و منافع 154 26
30 تہذیب اخلاق و تزکیہ نفس 161 1
31 بعثت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کے مقاصد 161 30
32 انسان سازی کی ایک دائمی کارگاہ 165 30
33 رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا جامع اور بلیغ وصف 167 30
34 آپ صہ کے اخلاق عالیہ پر ایک نظر 173 30
35 شمائل نبوی ﷺ 177 30
36 تہذیب اخلاق اور تزکیہ نفس کی ربانی تربیت گاہ 187 1
37 روحانی امراض اور نفس کے شرور کا زہر کا تریاق 187 36
38 اخلاص 188 36
39 سچی توبہ 188 36
40 خدا تعالٰے کا استحضار 189 36
41 تقویٰ اور قول و عمل میں استقامت 189 36
42 یقین و توکل 189 36
43 استقامت 190 36
44 کتاب و سنت کو مضبوطی سے تھامے رہنا 190 36
45 اللہ اور اس کے رسول کی محبت 190 36
46 تقویٰ اور نیکی کے کاموں میں تعاون 191 36
47 اسلامی اخوت و بھائی چارگی 191 36
48 امانت کی ادائیگی 192 36
49 لوگوں میں مصالحت اور مفید و خیر کے کام 192 36
50 نرم خوئی، مدارات و تواضع 192 36
51 اسوہ نبوی کا اتباع 193 36
52 امید و بیم اور خوف و رجا 193 36
53 زہد و قناعت 194 36
54 ایثار و قربانی 194 36
55 کبر و غرور، فساد اور بگاڑ پھیلانے کی حرمت 194 36
56 حسن اخلاق اور نفس پر قابو رکھنا 195 36
57 نیکو کاروں کی صحبت 195 36
58 مسلمان کے مسلمان پر حقوق 195 36
59 احادیث نبوی ﷺ 197 1
60 تمام اعمال میں سلامتئ نیت اور خدا تعالٰے سے ثواب کی امید کی اہمیت 197 59
61 ایمان کے شرائط اور حقیقی مسلمان کی صفات 198 59
62 مسلمان معاشرہ جو نبوی تلعیمات و ارشادات پر قائم ہے 201 59
63 مُہلک اعمال و اخلاق اور جنت میں داخلہ کے موانع 204 59
64 فضائل و مکارم اخلاق، اور تقویٰ و عقلمندی کے تقاضے 205 59
65 اسلامی تمدن کی ضرورت و اہمیت اور مغربی تمدن سے اس کا تضاد 208 59
66 کچھ تجربے، کچھ مشورے 212 59
Flag Counter