نقصان پہونچاتی ہے۔
فضائل و مکارم اخلاق، اور تقویٰ و عقلمندی کے تقاضے
۳۱-امرنی ربّی بتسع: خشیۃ اللہ فی السرّ والعلانیۃ، وکلمۃ العدل فی الرضا والغضب، والقصد فی الفقر والغنی، وان اصل من قطعنی، واعطی من حرمنی، واعفو عمّن ظلمنی، وان یکون صمتی فکراََ و نطقی ذکراََ و نظری عبرۃََ، واٰمر بالمعروف۔ (رزین)
میرے رب نے مجھے ۹ باتوں کا حکم کیا ہے: کھلے اور چھپے اللہ سے ڈروں، رضا مندی اور ناراضگی میں انصاف کی بات کہوں، تنگ دستی و خوش حالی میں میانہ روی اختیار کروں، جس نے مجھ سے توڑا اس سے جوڑوں، جس نے محروم رکھا اس کو دوں، جس نے ظلم کیا اس سے درگذر کروں، اور میری خموشی غوروفکر ہو، میری گویائی ذکر ہو، میری نگاہ نگاہ عبرت ہو، اور میں بھلائی کی وصیت کروں۔
۳۲- لیس الواصل بالمکافئ، ولکن الواصل من اذا قُطعت رحمہ وصلھا۔
(بخاری ، ابوداود، ترمذی)
رشتہ جوڑنے والا وہ نہیں جو بدلہ میں رشتہ جوڑے، بلکہ رشتہ جوڑنے والا وہ ہے، جس سے رشتہ توڑا جا رہا ہو، اور وہ جوڑ رہا ہو۔
۳۳- اکمل المومنین ایماناََ احسنھم
کامل مومن وہ ہے جو اخلاق میں سب سے