عبادات
اسلام میں عبادات کا مقام
عقائد کے بعد اسلام میں جس چیز کی بڑی اہمیت اور عام نبوتوں اور رسالتوں کا (جن میں سر فہرست نبوت محمدی - علی صاحبھا الصلاۃ والسلام - ہے) جس پر بڑا زور اور جس کی تاکید کی ہے، وہ عبادات (۱) ہیں، جو انسانوں کی پیدائش کا اولین مقصد اور غرض و غایت ہیں :
وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ ﴿سورۃ الذاریات:٥٦﴾
اور ہم نے جن و انس کو صرف اس لئے پیدا کیا کہ وہ عبادت کریں۔
------------------------------
۱۔ اسلام میں دین کا مفہوم دوسرے مذاہب کے مقابلہ میں بہت وسیع ہے۔ ہر وہ مطلوب عمل جو رضائے الٰہی کے لئے ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے کیا جائے، دین کہلاتا ہے، خواہ اس عمل کا تعلق دنیوی امور، بشری حاجتوں یا معاشی ضرورتوں ہی سے کیوں نہ ہو، لیکن خاص مشروع عبادات اور ارکان و فرائض دین جیسے نماز، زکوٰۃ، روزہ اور حج کا ایک بلند مقام اور ان کی بڑی اہمیت ہے، ان کے مقام و اہمیت کو کم کرنا، اور ان اعمال اور دوسرے ان تمام اعمال کو جن کے ذریعہ انسان اجرو و ثواب کا طالب ہوتا ہے، برابر قرار دینا دین میں تحریف و الحاد کا دروازہ کھولتا ہے۔