کچھ تجربے، کچھ مشورے
گذشتہ صفحات میں دین کے خاص مزاج اور امتیازی خصوصیات، صحیح اسلامی اور سنی عقائد کی شرح و وضاحت، اسلام میں مشروع عادتوں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی سنتوں اور عبادات میں آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا ذوق و طریقہ کار، جہاد فی سبیل اللہ اور اعلاء کلمۃ اللہ کو کوششوں میں آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا اسوہ و عمل، تہذیب اخلاق و تزکیہ نفس کا قرآنی اور نبوی مفہوم اور کتاب و سنت کا اس موضوع کے ساتھ اہتمام اور پھر وہ اخلاق و شمائل نبوی اور سیرت طیبہ جس پر مختصراً روشنی ڈالی گئی ہے، اور اصلاح و تربیت، مثالی فرد کو تیار کرنے اور نفس کے فتنوں، شیطان کی چالوں اور اخلاق و اعمال کی خطرناک کمزوریوں سے حفاظت کے سلسلہ کی جو آیات قرآنی اور احادیث نبوی پیش کی گئیں، وہ ایک مسلمان کے لئے کافی و شافی ہیں، جس کو اپنی اصلاح و ترقی اور سعادت و فلاح کی حقیقی و مخلصانہ فکر ہو اور وہ کسی فریب نفس میں مبتلا نہ ہو اور ایمان و احسان کے بلند مقامات پر فائز ہونے کی خواہش و تمنا رکھتا ہو (اگر توفیق الہٰی یاوری کرے) تو ولایت عامہ و خاصہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے اتباع کامل کے اعلٰی ترین مراتب تک پہونچنے کا حوصلہ اس کے دل میں موجزن ہو۔ اللہ تعالٰی کا ارشاد ہے: