احساس کی لطافت، جذبات کی پاکیزگی، جود و سخا، تحمل و بردباری، تواضع و خاکساری، شجاعت و بہادری، خدا کے لئے محبت و نفرت، احسان و نیکی اور شرافت و انسانیت کی باریک سے باریک تر اور نازک ترین شکلیں، برا معاملہ کرنے والے سے عفو و درگذر، قطع تعلق کرنے والے ساتھ صلہ رحمی اور نہ دینے والے کے ساتھ عطا و بخشش کا معاملہ اور اس طرح کی بہت سے کیفیات میں ہیں، جو نمونوں اور مثالوں کےبغیر سمجھ میں نہیں آتیں اور مشاہدہ یا خبر متواتر کے بغیر ان کی تصدیق مشکل ہے۔
اس لئے ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے جامع اوصاف کریمہ، جو ان حضرات کے بیان کئے ہوئے ہیں، جو آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے سب سے زیادہ قریب اور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خلوت و جلوت، اجتماعی، انفرادی اور عائلی زندگی سے بخوبی واقف تھے اور جن کی نظر نفسیات انسانی اور اخلاق کی باریکیوں پر بہت گہری تھی، یہاں ذکر کرتے ہیں، پھر مختصراً آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے اخلاق و شمائل ذکر کریں گے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا جامع اور بلیغ وصف
ذیل میں ہم صرف دو شہادتوں پر اکتفا کرتے ہیں، ایک ہند بن ابی ہالہ کی (جو ام المؤمنین حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے فرزند اور حضرت حسن و حسین رضی اللہ عنہما کے ماموں ہیں) شہادت اور دوسری حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی شہادت جو انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے اخلاق و شمائل کے بارے میں دی ہے:
ہند بن ابی ہالہ کہتے ہیں:
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہر وقت آخرت کی فکر میں اور امور آخرت کی