نماز پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو۔
اس لئے ہم قارئین کے سامنے اس نماز کی کیفیات اور تفصیلات پیش کرنے کی کوشش کریں گے ۱۔
نماز میں رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ و اٰلہ و سلم کا طریقہ۔
طہارت اور وضو کے فوائد کی تکمیل، اور نماز کی تیاری کےلئے جو خدا تعالیٰ سے بندے کی سرگوشی و مناجات ہے، رسول اللّٰہ صلے اللّٰہ علیہ و آلہ وسلم نے مسواک کو مسنون فرمایا اور اس کی بڑی ترغیب دی ہے، یہاں تک کہ آپ نے فرمایا :۔
لولا أن أشق علی أمتی لأمرتُھم بالسِّواک عند کل صلاۃ ۲۔
اگر مجھے امت پر مشقت کا خیال نہ ہوتا تو لوگوں کو ہر نماز کے وقت مسواک کا حکم دیتا ۔
رسول اللّٰہ ۔ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو تکبیر تحریمہ" اللّٰہ اکبر" کہتے، اور اس سے پہلے کچھ نہ کہتے، اور اللّٰہ اکبر کہنے کے ساتھ ساتھ دونوں ہاتھ اس طرح کہ ان کا رخ قبلہ کی طرف ہو، اور انگلیاں کشادہ ہوں، اٹھاتے، پھر داہنا ہاتھ بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کی پشت پر رکھتے، فرض نمازوں میں یہ دعائے استفتاح پڑھتے:۔
سُبْحَانَکَ اَللّٰھُمَّ وَ بِحَمْدِکَ وَ تَبَارَکَ اسْمُکَ وَ تَعَالیٰ جَدُّکَ وَ لَا اِلٰهَ
اے اللّٰہ ہم تیری پاکی اور حمد بیان کرتے ہیں، تیرا نام مبارک، اور تیری عظمت
------------------------------
۱ اس سلسلہ میں علامہ ابن قیمؒ کی "زاد المعاد" کو بنیاد بنایا گیا ہے۔ تفصیلات کو چھوڑ کر جو فقہائے کرام کے اختلافات پر مشتمل ہیں، اور جن میں احادیث کی بنیاد پر اختلاف و ترجیح، اور استنباط و استدلال اہل علم سے مخفی نہیں، اور یہ کتاب ان تفصیلات کی متحمل نہیں۔ ۲ متفق علیہ۔