اسلامی تمدن کی ضرورت و اہمیت اور مغربی تمدن سے اس کا تضاد
ایک ایسا دین اپنے مخصوص تمدن اور معاون و متناست ماحول کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا، جو زندگی کے تمام شعبوں پر حاوی ہے، اور جو زندگی کو مخصوص عقائد و حقائق کے ذریعہ ایک خاص سانچہ میں ڈھالنا چاہتا ہے، جس دین میں عبادات و فرائص کا ایسا نظام ہے، جو اندگی اور وقت کے ایک برے حصہ پر محیط ہے ، اور ان کے لئے مخصوص شرائط و ضوابط ہیں ، نیز جو طہارت و عفّت کا مخصوص تصور رکھتا ہے، اس کے یہاں طہارت نظافت کے، اور عفت صرف بڑے اخلاقی جرائم سے اجتناب کے مرادف نہیں، بلکہ ان سے کہیں زیادہ وسیع و عمیق اور ہمہ گیر ہے، اس دین اور اس کے متبعین کا خاص طور پر اس مغربی تمدن کے ساتھ گزارہ نہیں ہوسکتا، جس کا نشوونما اور ارتقاء خاص تاریخی وعوامل کے ماتحت کبھی خالص مادّہ پرستانہ ماحول، اور بعض اوقات دشمنِ مذہب اور دشمنِ اخلاق فضا میں ہوا ہے، اور جس کی حقیقت اس کے ایک رمز شناس نے (جو اس تاریخ اور اس کے مزاج و طبعیت سے پوری طرح واقف تھا ، اور اس کے مرکزوں میں رہ چکا تھا) ۱؎
ایک مصرعہ میں بیان کر دی ہے ۔ ع
------------------------------
۱؎ ڈاکٹر سر محمد اقبال مرادہیں