نماز رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ و آلہ وسلم کی محبوب و پسندیدہ عبادت تھی، اس سے آپ کو سکون و تسلی حاصل ہوتی تھی، آپ فرماتے تھے :۔
وَجْعِلَ قُرَّۃُ عَیْنِیْ فِی الصَّلَاۃِ ۱
میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں ہے
اور اپنے مؤذن حضرت بلال رضی اللّٰہ عنہ سے فرماتے :۔
یا بلال ! أقم الصلاۃ أَرِحنا بھا ۲ ۔
بلال، نماز کھڑی کرو، اور ہمیں اس سے آرام پہنچاؤ ۔
اور حضرت حُذَیفہ رضی اللّٰہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ کو جب کوئی پریشانی کی بات پیش آتی، فوراً نماز کے لئے کھڑے ہو جاتے ۳۔
رسول اللّٰہ صل اللّٰہ علیہ و آلہ وسلم کی نماز" احسان" کا مکمل اور اعلیٰ نمونہ تھی، آپ سے "احسان" کے معنی دریافت کئے گئے، تو آپ نے فرمایا :۔
اَنْ تَعْبُدَ اللّٰهَ کَأَنَّکَ تَرَاہٗ فَإِنْ لَّمْ تَکُنْ تَرَاہٗ فَإِنَّهٗ یَرَاکَ ۴۔
اللّٰہ تعالیٰ کی عبادت اس طرح کرو جیسا کہ تم اس کو دیکھ رہے ہو، اور اگر تم اس کو دیکھ نہیں رہے ہو تو وہ تمہیں دیکھ رہا ہے ۔
اور یہی وہ نماز ہے، جو ہر مسلمان سے مطلوب ہے، کیونکہ آنحضرت (صلی اللّٰہ علیہ و آلہ وسلم) کی اقتدا و اتباع کا ہر مسلمان کو حکم ہے، آپ نے فرمایا :۔
صلُّوا کما رأ یتمونی أُصلّی ۔۵
اسی طرح نماز پڑھو جس طرح تم مجھ کو
------------------------------
۱ نسائی شریف ۔ ۲ ابوداؤد شریف، کتاب الادب، باب فی صلاۃ القمۃ۔
۳ ابو داؤد شریف، متن حدیث یہ ہے: کان رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ و اٰلہ وسلم إذا حزبه أمرٌ صلّٰی ۔ ۴ متفق علیہ ۵ بخاری شریف ۔