۳۹۔ من خاف ادلج، ومن ادلج بلغ المنزل، الا ان سلعۃ اللہ غالیۃ الا ان سلعۃ اللہ الجنۃ۔ (ترمذی)
جس کو خوف ہوتا ہے، وہ رات میں چلتا رہتا ہے اور جو رات میں چلتا رہتا ہے وہ منزل تک پہونچ جاتا ہے، سن لو کہ خدا کا سودا گراں ہے۔ خدا کا سودا جنت ہے۔
۴۰۔ من کانت الآخرہ ھمہ، جعل اللہ غناہ فی قلبہ، و جمع علیہ شملہ، و اتت الدنیا وھی راغمۃ، و من کانت الدنیا ھمہ جعل اللہ فقرہ بین عینیہ، و فرق علیہ شملہ، ولم یأتہ من الدنیا الاما قدرلہ۔ (ترمذی)
آخرت جس کا محور فکر ہوتی ہے، خدا تعالٰی اس کے دل کو غنی کر دیتا ہے، اس کا شیرازہ مجتمع کر دیتا ہے اور دنیا ذلیل ہو کر اس کی خدمت میں آتی ہے، اور دنیا جس کی فکر کا مرکز ہوتی ہے، خدا تعالٰی اس کی آنکھوں کے سامنے تنگ دستی کر دیتا ہے، اس کا شیرازہ بکھیر دیتا ہے، اور دنیا میں اس کو صرف وہی ملتا ہے جو مقدر میں لکھا جا چکا تھا۔
۴۱۔ الکیس من دان نفسہ و عمل لما بعد الموت والعاجز من اتبع نفسہ ھواھا، و تمنی علی اللہ الامانی۔ (ترمذی)
عقلمند وہ ہے جو اپنے نفس کا محاسبہ کرے، اور موت کے بعد کے لئے کام کرتا رہے اور ناکارہ وہ ہے جو نفس کو خواہشات کے پیچھے لگائے رکھے اور اللہ سے امیدیں لگائے بیٹھا رہے۔