علیہ وآلہ وسلم کو جب دو کاموں میں سے کسی ایک کو ترجیح دینی ہوتی تو ہمیشہ اس کو اختیار فرماتے جو زیادہ سہل ہوتا، بشرطیکہ اس میں گناہ کا شائبہ نہ ہو، اگر اس میں گناہ ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے سب سے زیادہ دور ہوتے اور فرماتے، کہ اللہ تعالٰے کو یہ بات پسند ہے کہ اپنی نعمت کا نشان اپنے بندہ پر دیکھے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں عام انسانوں کی طرح رہتے تھے، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کہتی ہیں کہ: "آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے کپڑوں کو بھی صاف فرماتے تھے، بکری کا دودھ بھی خود دوھ لیتے تھے، اور اپنا کام خود انجام دے لیتے تھے، اپنے کپڑوں میں پیوند لگا لیتے تھے، جُوتا گانٹھ لیتے تھے، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں کس طرح رہتے تھے؟ انھوں نے جواب دیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھر کے کام کاج میں رہتے تھے، جب نماز کا وقت آتا تو نماز کے لئے باہر چلے جاتے، اور بیان کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تمام لوگوں میں سب سے نرم اور سب سے زیادہ کریم تھے، اور ہنستے مسکراتے رہتے تھے، حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:" میں نے کسی شخص کو نہیں دیکھا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ اپنے اہل و عیال پر شفیق و رحیم ہو، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ "رسول اللہ صلے اللی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے سے زیادہ بہتر وہ ہے، جو اپنے اہل و عیال کے لئے سب سے بہتو ہو، اور میں اپنے اہل و عیال کے معاملہ میں تم سب سے ___ بہتو ہوں" حضرت ابو ہریرہ رضہ اللی عنہ روایت کرتے ہیں کہ " رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کھانے میں کبھی عیب نہیں نکالا، اگر خواہش ہوئی تو تناول فرمایا، نا پسند ہوا تو چھوڑ دیا۔"
حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں" میں نبی اکرم صلے اللہ علیہ و آلہ و سلم کی دس۱۰ سال خدمت کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی"ہوں" بھی نہیں کیا، اور نہ یہ فرمایا کہ فلاں کام