ایک روایت میں آتا ہے کہ آپ فرماتے تھے کہ جو شخص لباس پہنتے ہوئے، یہ کہے، اللہ تعالٰی اس کے گذشتہ گناہ معاف فرما دیتا ہے:
الحمد للہ الذی کسانی ھذا و رزقنیہ من غیر حول منی ولا قوہ۔
اس اللہ کی تمام تعریفیں ہیں جس نے مجھے یہ پہنایا اور بغیر میری کسی طاقت و قوت کے مجھے عنایت فرمایا۔
آپ نے ام خالد کو جب نیا ملبوس عطا فرمایا، تو فرمایا:
ابلی واخلقی ثم ابلی و اخلقی۔
بوسیدہ کرو، پرانا کرو، بوسیدہ کرو، پرانا کرو۔
روایات میں آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے فرمایا کہ جب آدمی اپنے گھر کے اندر داخل ہو تو کہے:
اللھم انی اسٔلک خیر المولج و خیر المخرج بسم اللہ ولجنا و علی اللہ ربنا توکلنا۔
اے اللہ میں آپ سے (گھر میں) داخل اور خارج ہونے کی بہتری مانگتا ہوں، ہم اللہ کے نام پر داخل ہوئے اور ہم نے اللہ پر جو ہمارا رب ہے توکل کیا۔
بیت الخلاء میں داخل ہوتے وقت پڑھتے :
اللھم انی اعوذبک من الخبث و الخبائث۔
اللے میں گندگی اور گندی چیزوں سے آپ کی پناہ مانگتا ہوں۔
بعض حدیثوں میں ہے:
الرجس النجس الشیطان الرجیم۔
گندے، ناپاک، مردود شیطان (سے پناہ مانگتا ہوں)