اللَّهُمَّ إِنِّي أعوذُ بِكَ أنْ أَضِلَّ أو أُضَلَّ، أَوْ أَزِلَّ أوْ أُزلَّ، أوْ أظلِمَ أوْ أُظلَم ، أوْ أَجْهَلَ أو يُجهَلَ عَلَيَّ
اے الله ميں آپ کی پناہ چاہتا ہوں اس سے کہ میں گمراہ ہوں یا گمراہ کیا جاؤں یا پھسل جاؤں، یا پھسلایا جاؤں، یا ظلم کروں یا مظلوم بنوں، یا جہالت کا کام کروں یا میرے ساتھ جہالت و نادانی کا معاملہ کیا جائے۔
حضرت ابوسعید خُدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا جو اپنے گھر سے نماز کے لئے نکلے اور یہ دعا کرے۔
للهم إني أسألك بحق السائلين عليك وبحق ممشاي هذا الیک فإني لم أخرج بطرا ولا اشراولا رياءا ولا سمعـة خرجت اتقاء سخطك وابتغاء مرضاتك أسألك أن تعيذني من النار وأن تغفر لي ذنوبي فإنه لا يغفر الذنوب الا انت۔
اے اللہ آپ کے در کے بھکاریوں کے طفیل اور آپ کی طرف اس چلنے کے طفیل میں آپ سے سوال کرتا ہوں، نہ میں اتراتا اور اکڑتا نکلتا ہوں نہ ریاکاری اور شہرت کے لئے، بلکہ آپ کے غضب و ناراضگی کے خوف اور آپ کی رضا و خوشنودی کی طلب میں نکلا ہوں، میرا سوال ہے کہ آپ مجھے آگ سے نجات دے دیجئے، اور میرے گناہ معاف فرما دیجئے آپ کے ماسوا کوئی گناہ معاف کرنے والا نہیں۔
تو اللہ تعالیٰ ستر ہزار ۷۰۰۰۰ فرشتوں کو لگا دیتے ہیں، جو اس کے لئے مغفرت کی دعا کرتے ہیں