اور جب سو کر اٹھتے تو فرماتے:-
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ اَحْیَانَا بَعْدَ مَا اَمَاتَنَا وَاِلَیْہِ النُّشُوْر۔
اس خدا کا شکر ہے جس نے ہمیں مارنے کے بعد جگایا اور اسی کی طرف اٹھ کر جانا ہے۔
رات میں جب بیدار ہوتے تو فرماتے:-
لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ، اَللّٰھُمَّ اَسْتَغْفِرُکَ لِذَنْبِیْ وَ اَسْٔلُکَ رَحْمَتَکَ، اَللّٰھُمَّ زِدْنِیْ عِلْمًا وَلَا تُزِغْ قَلْبِیْ بَعْدَ اِذْ ھَدَیْتَنِیْ وَھَبْ لِیْ مِنْ لَّدُنْکَ رَحْمَۃً اِنَّکَ اَنْتَ الْوَھَّابُ۔
تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے، اے اللہ میں تجھ سے اپنے گناہ کی بخشش چاہتا ہوں، اور تجھ سے تیری رحمت کا طلبگار ہوں، اے میرے پروردگار مجھے علم میں ترقی دے، اور میرے دل کو کج نہ کر اس کے بعد کہ تو نے مجھے ہدایت دی، اور اپنے پاس سے رحمت عطا فرما بیشک تو بہت دینے والا ہے۔
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نقل کرتے ہیں کہ ’’ جس رات وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے گھر پر سوئے تھے، انھوں نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم جب بیدار ہوئے تو سر مبارک آسمان کی طرف اٹھا کر سورۂ آل عمران کی آخری دس آیتیں ’’ اِنَّ فِیْ خَلْقِ السَّمٰوٰتِ ‘‘ سے اخیر تک پڑھیں، اور وتر سے فراغت کے بعد تین مرتبہ کہا کرتے تھے، ’’ سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْقُدُّوْس ‘‘ اور تیسری مرتبہ کھینچ کر پڑھتے تھے، جب گھر سے باہر تشریف لے جاتے تو پڑھتے:-
بِسْمِ اللہِ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللہِ، اَللّٰھُمَّ
اللہ کے نام ( چلتا ہوں ) اللہ پر توکل کرتا ہوں