حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کو آپ نے یہ دعا بھی تعلیم فرمائی تھی:۔
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ ظُلْمًا کَثِیْرًا وَّلَا یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اَنْتَ فَاغْفِرْلِیْ مَغْفِرَۃً مِّنْ عِنْدِکَ وَارْحَمْنِیْ إِنَّکَ اَنْتَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْم ۔
اے اللّٰہ میں نے اپنے نفس پر بہت ظلم ڈھایا، اور گناہ صرف آپ ہی معاف فرمانے والے ہیں، تو۔۔۔۔ مجھے اپنی خاص مغفرت نصیب فرمائیے، اور رحم فرمائیے، آپ بہت ہی مغفرت فرمانے والے، اور بڑے مہربان ہیں۔
ان کے علاوہ بھی دعائیں ثابت ہیں، پھر داہنی طرف سلام پھیرتے اور کہتے " السلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ"اور اسی طرح بائیں طرف سلام پھیرتے، پھر داہنی یا بائیں جانب رخ کر کے بیٹھ جاتے، حضرت عبداللّٰہ بن عباس رضی اللّٰہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللّٰہ صلے اللّٰہ علیہ و آلہ وسلم کی نماز کے اختتام کا اللّٰہ اکبر " اللّٰہ اکبر" کی آواز سے پتہ چلا لیتا تھا"۱، اور سلام پھیرنے کے بعد تین مرتبہ استغفار پڑھتے اور کہتے:۔
اَللّٰھُمَّ اَنْتَ السَّلَامُ وَ مِنْکَ السَّلَامُ تَبَارَکْتَ یَا ذَالْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ ۔
اے اللّٰہ تو ہی سلامتی ہے، اور تجھ ہی سے سلامتی ہے، تو بابرکت ہے، اے عزت و بزرگی والے۔
------------------------------
(باقی ۰۰۱ کا) نے فرمایا تم میں سے جب کوئی شخص آخری تشہد سے فارغ ہو جائے تو اللّٰہ تعالیٰ کی چار۴ چیزوں سے ۔۔۔ پناہ مانگے، جہنم کے عذاب سے، اور عذاب قبر سے اور موت و حیات کے فتنے سے اور مسیح دجّال کے شر سے ( مسلم شریف) حضرت عبداللّٰہ ابن عباس رضی اللّٰہ عنہ کی روایت میں ہے کہ "رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم صحابہ کو یہ دعا اس طرح سکھاتے تھے، جس طرح قرآن پاک کی کوئی سورہ"۔ (مسلم شریف)
۱ بخاری شریف "باب الذکر بعد الصلاۃ"۔