تحفہ تراویح |
سم اللہ |
|
بائیسویں تراویح آج کا بیان۲۶؍ پارے کی تلاوت کے متعلق ہے اللہ ارشادفرماتا ہے کہ ہم نے کائنات ِ عالم کو ایک مقرر مدت تک کیلئے تخلیق فرمایا ہے ، نظام کائنات ہمارا حکیمانہ نظام ہے ،مگر کافر حق کو جھٹلانے سے باز نہیں آتے ۔ ارشاد باری ہے کہ ہم نے انسان کو اس کے والدین کے ساتھ اچھاسلوک کرنے کا حکم دیا ہے،اس کی ماں اس کو حمل سے پیدائش تک اور پیدائش سے اس کے سیانے ہونے تک کتنی مشقتیں جھیل کر پالتی ہے یہاں تک کہ وہ اپنی جوانی تک پہونچ جاتاہے ،اگر وہ سیدھی راہ پر ہوتا ہے تو اللہ کی نعمتوں کا شکر گذار ہو کر اس کے فرمانبردار بندوں میں شامل ہوتا ہے اور اللہ اس کے نیک اعمال قبول فرما کر اس کی کمزوریوں کو معاف فرمادیتا ہے جب کہ نافرمان اولاد والدین سے جھگڑتی ہے ایسے لوگوں پر عذاب کا فیصلہ چسپاں ہو چکا ہے ۔ اس کے بعد اللہ نے جنات کا وہ واقعہ بیان فرمایا ہے جبکہ وہ حضور ﷺ کی زبان مبارک سے تلاوت قرآن سن کر اپنی قوم کو مژدہ یعنی خوشخبری سنانے گئے ۔ اس کے بعد سورۂ محمد شروع ہوتی ہے ،ارشاد ہوتا ہے کہ ان لوگوں کے اعمال برباد ہوجاتے ہیں جو خود بھی کفر میں مبتلا ہوں ، اور دوسروں کو بھی اللہ کے راستے سے روکے ، جب کہ ایمان لانے والوں اور دین کی ہدایت پر عمل کرنے والوں کی حالت اللہ سنوار دیتا ہے ارشاد باری ہے کہ ’’ کَفَّرَ عَنْھُمْ سَیِّئَاتِھِمْ وَاَصْلَحَ بَالَھُمْ ‘‘ ۔ پھر جہاد کے متعلق حکم دیا گیا ہیکہ کفار سے اگر مقابلہ ہو جائے تو اس وقت قتال کیا جائے کہ فریق مخالف ہتھیار ڈال دے ،حقیقت یہ ہیکہ جو لوگ ایمان لانے اور ہدایت پانے کے بعد جہاد سے گریز کرتے ہیں وہ شیطان کے بہکائے ہوئے ہیں ، کیونکہ شیطان لوگوں کو ان کے