تحفہ تراویح |
سم اللہ |
|
تیرہویں تراویح آج کا بیان سولہویں پارے کے شروع سے سترہویں پارے کے ربع تک کی تلاوت پر مبنی ہے ، سورۂ کہف میں تیسرا واقعہ ذو القرنین باد شاہ کا ہے ،وہ بڑا صاحب اقتدار اور وسیع سلطنت کا مالک تھا لیکن ساتھ ہی نیک اور عادل بھی تھا اس کے دور حکومت میں یاجوج وماجوج کی قومیں فساد اور بد امنی کا باعث بنی ہوئی تھیں ، اس نے ان کی روک تھام کیلئے حد فاصل کے طور پر ایک دیوار لوہے اور تانبے کی آمیزش سے تعمیر کرائی لیکن لوگوں کو متنبہ کرایا کہ لوگو! گو یہ دیوار اللہ کی رحمت سے مضبوط اور مستحکم ہے لیکن ہر فانی شیٔ کی طرح یہ بھی فانی اور مٹنے والی شیٔ ہے اس لئے نیک عمل کرو اور بندگی میں اللہ کے ساتھ کسی کوشریک نہ کرو ،ارشاد ہے’’ فَمَنْ کَانَ یَرْجُوْ ا لِقَائَ رَبِّہٖ فَلْیَعْمَلْ عَمَلًا صَالِحًا وَّلَا یُشْرِکْ بِعِبَادَۃِ رَبِّہٖ اَحَدًا ‘‘ اس کے بعد سورۂ مریم شروع ہوتی ہے یہ سورۃ حضرت زکریاء ؑ کے ذکر سے شروع ہوتی ہے ، اللہ نے بڑھاپے کے عالم میں ان کو اولاد عطافرمائی تھی۔ ان کے بیٹے حضرت یحییٰ ؑ بہت نرم دل اور بڑی زبردست قوت فیصلہ کے مالک تھے ، پھر حضرت مریم ؑ کے یہاں بغیر باپ کے معجزانہ طور پر حضرت عیسیٰ ؑکی پیدائش کا ذکر ہے اور بھی کئی پیغمبروں کا تذکرہ فرمایا گیا ہے ،مقصود یہ ہیکہ تمام انبیاء ایک ہی دین لیکر آئے تھے اور وہی دین حضور ﷺ لیکر تشریف لائے تھے لیکن نبیوں کے گذرجانے کے بعد امتوں نے اپنے اندر بگاڑ پیدا کر لیا اور مشرک ہو گئیں ، یہ اللہ تعالیٰ کی شان نہیں کہ وہ کسی کو اپنا بیٹا بنائے یہ انتہائی گمراہ کن ہے اور اللہ کے عذاب کو دعوت دیتی ہے اس کے بعد سورۂ طٰہٰ شروع ہوتی ہے اور ارشاد باری ہیکہ اے نبی ! قرآن اس لئے نازل نہیں کیا گیا کہ آپ کو پریشانی میں مبتلا کر دیا جائے ’’ مَا اَنْزَلْنَا عَلَیْکَ الْقُرْآنَ لِتَشْقٰی ‘‘ اور نہ یہ کہا گیا کہ نہ ماننے والوں سے منواکر ہی چھوڑیں