تحفہ تراویح |
سم اللہ |
|
برے اعمال اور خوشنما بنا کر دکھاتا ہے ، انہیں لمبی عمر کا فریب دیتا ہے ،بالآ خر ان کے اعمال اکارت ہو جاتے ہیں ،ارشاد ہو تا ہیکہ قرآن کی آیات میں غور کرو !تاکہ تمہارے دل ودماغ روشن ہو جائیں ۔ اس کے بعد سورۂ فتح شروع ہوتی ہے اس سورۃ میں اللہ تعالیٰ نے صلح نامہ ٔحدیبیہ کو مسلمانوںکیلئے ایک بڑی فتح ارشا دفرمایا ۔ارشاد ہوا جن لوگوں نے نبی کے ہاتھ پر بیعت کی انہوں در اصل خدا سے بیعت کی ہے ،البتہ عہد کو توڑنے والے اور جھاد سے منہ موڑنے والے عذاب کے مستحق ہیں ،ہاں معذوروں کو معافی ہے محمد اللہ کے رسول ہیں اور ان کے ساتھی آپس میں رحم دل اور کفار کے حق میں نہایت سخت ہیں ۔’’ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ وَالَّذِیْنَ مَعَہٗ اَشِدَّآئُ عَلَی الْکُفَّارِ رُحَمَآئُ بَیْنَھُمْ الخ‘‘ اس کے بعد سورۂ حجرات شروع ہوتی ہے یہ سورۃ مبارکہ اخلاقی تعلیم سے معمورہے مسلمانوں کو آداب مجلس و خوش گفتاری کی تہذیب سکھلائی گئی ہے خاص طور پر یہ ہدایت فرمائی گئی ہے کہ نبی کی مجلس اور نبی کے حجرات کے آداب واحترام کا پورا پورا لحاظ رکھا جائے ورنہ نیک اعمال بھی ضائع ہو جانے کا خطرہ ہے اسی وجہ سے مؤمنوں کو آپس کے معاملات میں بھی تہذیب اخلاق ،نیک دلی ،خیر اندیشی ، اور خوش گوئی سے کام لینے کی ہدایت فرمائی گئی ہے ، غیبت کو مردار کھانے سے تشبیہ دی گئی ہے ، اس کے بعد سورۂ ق ٓ شروع ہو تی ہے ، ارشاد ہوا کہ اے لوگو ! ہم تو تمہاری شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہیں ، اور ہم نے تمہارا نامۂ اعمال لکھنے کیلئے تم پر دو فرشتے مقرر کر دیئے ہیں ، یہ اعمال نامے روز حساب میں پیش ہو نگے ۔اس کے بعد سورۂ ذاریات شروع ہوتی ہے ،پھر ارشاد ہوا کہ قیامت ضرور برپا ہوگی اور کفار اپنے کئے کی سزا پائینگے ، اور پرہیز گار لوگ جنت کی نعمتوں کا لطف حاصل کرینگے ،اہل ایمان رات کے تھوڑے حصے میں سوتے ہیں ، اور اوقات سحر میں اللہ کی بخشش طلب کرتے ہیں ، اور اپنے مال سے مانگنے والے نہ مانگنے والے دونوں کی مدد کرتے ہیں، اس کے بعد کئی پیغمبروں کے واقعات مجملا بیان فرمائے گئے ہیں ۔