تحفہ تراویح |
سم اللہ |
|
چوبیسویں تراویح آج کا بیان۲۸؍ویں پارے کی تلاوت پر مشتمل ہے ارشاد باری ہے کبھی کسی حال میں بھی بیوی کو ماں کہہ کر مخاطب کرنا بڑی نامعقول بات ہے ۔جب تک اس حماقت کا مقرر ہ کفارہ ادا نہیں کیا جائیگا بیوی شوہر پر حرام رہیگی ، اس کا کفارہ ایک باندی یا غلام کاآزاد کرنا یا دو مہینے متواتر روزے رکھنا ،یاساٹھ مسکینوں کو کھا نا کھلانا ہے ۔ اس کے بعد آداب مجلس کی تعلیم دی گئی ہے کہ آپس کی سرگوشیوں میں پیغمبر ؐ کی مخالفت اور گناہ وزیادتی کی باتیں نہ کیا کریں ۔کانا پھوسی اور سازش شیطانی فعل ہے محفل کی نشست وبرخاست میں آداب کو ملحوظ رکھنا چاہیئے ۔ اس کے بعد سورۂ حشر شروع ہوتی ہے ، ارشاد ہوا کہ سچے اور ایماندار وہ لوگ ہیں جو اپنے پیغمبر اور خدا کی راہ میں ہجرت کرنے والوں کی مدد کرتے ہیں اور باوجود خود حاجتمند ہونے کے اس کی دستگیری پر اپنا دل تنگ نہیں کرتے بلکہ خوش دل رہتے ہیں ،برخلاف منافقوں کے کہ یہ لوگ شیطان جیسی فطرت کا مظاہرہ کرتے ہیں ،پہلے بد اعمالی کی ترغیب دیتے ہیں پھر یہ کہہ کر دور ہٹ جاتے ہیں ،کہ اے گمراہو ! اب ہم سے تمہارا کوئی سروکار نہیں تم جانو اور تمہارے اعمال ، لوگو! قرآن سے نصیحت حاصل کرو ،اگر یہ صحیفہ پہاڑ پر بھی نازل کیا جاتا تو وہ خوف سے ریزہ ریزہ ہو جاتا ۔ اس کے بعد سورۂ ممتحنہ شروع ہوتی ہے ،ارشاد ہوا کہ اب ہجرت کرنے کے بعد کفار مکہ سے خفیہ نامہ وپیغام جاری مت کرو ،وہ دشمن دین ہیں ہرگز تمہارے دوست نہیں بن سکتے ، کافر پر اعتبار کرنا غلط ہے کیونکہ وہ تمہارے دوبارہ کافر بن جانے میں دلچسپی رکھتے ہیں ، پاک صاف مؤمن عورتیں اگر ہجرت کر کے آئیں تو بعدآزمائش ان کو اپنے معاشرے میں داخل کر لو ، ورنہ