تحفہ تراویح |
سم اللہ |
|
تیسری تراویح آج کا بیان تیسرے پارے کے نصف سے چوتھے پارے کے ثلث تک کی تلاوت پر مشتمل ہے ، اس سورت میں جبگ بدر اور جنگ احد دونوں کا ذکر ہے جنگ بدر میں مسلمانوں کی تعدا دصرف تین سو تیرہ (۳۱۳)تھی جن کے پاس قاعدے کے ہتھیار تک نہ تھے جب کہ کفار کی تعداد ہزاروں میں تھی ، اور وہ پوری طرح مسلح تھے ، مسلمانوں کی مدد اللہ نے فرشتوں سے فرمائی اور فتح نصیب ہوئی یہ جنگ بہت سی آنے والی جنگوں کا پیش خیمہ ثابت ہوئی چنانچہ جنگ بدر کا بدلہ لینے کیلئے مکہ کے مشرکین نے زبردست لشکر کے ساتھ مدینہ پر چڑھائی کی اور احد کے میدان میں مسلمانوں سے جنگ کی اس جنگ میں فتح ہوتے ہوتے مسلمانوں کو شکشت ہوگئی ،کیونکہ فوج کے ایک حصے سے حضور ﷺ کی ہدایت پر عمل اور اس پر جمے رہنے سے بھول ہوگئی اور مال غنیمت جمع کرنے میں مصروف ہوگئے ، مسلمانوں کی اس کمزوری کی وجہ سے فتح شکشت میں بدل گئی یہاں تک کہ حضور ﷺ کے چہرہ ٔ انور پر زخم آئے منافقین نے بھی مسلمانوں سے فریب کیا اور فتنہ برپا کرنے کی کوشش کی اللہ نے مسلمانوں کی کمزوریوں کی نشاندہی کر کے اصلاح کے متعلق ہدایت دی ہے ۔ ارشاد باری کہ کم فہم لوگ قرآن سے منمانے مطلب نکالنے کی کوشش کرتے ہیں ایسے لوگ عذاب الٰہی میں مبتلا ہونگے ، ارشاد باری ہے ،غیر مذہب والوں کو اپنا راز نہ بتاؤ ۔ پھر حضرت عیسی علیہ السلام کی والدہ حضرت مریم کا ذکر ہے ، اللہ تعالیٰ ان کو بے موسم پھل عنایت فرماتے تھے ، حضرت زکریا علیہ السلام نے اس کا مشاہدہ کیا کیونکہ بی بی مریم ان کی کفالت میں پرورش پاتی تھی حضرت عیسی علیہ السلام بی بی مریم کے بطن سے بغیر باپ کے پیدا ہوئے تھے ، جس کی تصدیق خود حضرت عیسی علیہ السلام نے گہوارہ میں بات کر کے کی تھی پھر ان