تحفہ تراویح |
سم اللہ |
|
سولہویں تراویح آج کی تراویح میں انیسویں پارے کے ثلث سے بیسویں پارے کے اختتام تک کی تلاوت ہو ئی ہے ، سورۂ نمل میں اللہ نے تفصیل کے ساتھ حضرت داوٗد ؑ وسلیمان ؑکا ذکر بایں الفاظ شروع فرمایا ہے ،’’ وَلَقَدْ آتَیْنَا دَاوٗدَ وَسُلَیْمَانَ عِلْمًا ‘‘ اللہ نے خصوصیت کے ساتھ انھیں جانوروں کی بولیوں کی سمجھ عطا فرمائی تھی ،’’ عُلِّمْنَا مَنْطِقَ الطَّیْرِ وَاُوْتِیْنَا مِنْ کُلِّ شَیٍٔ‘‘ اس طرح جنات ،اورانسان اور پرندوں پر پورا پورا قابو عطا فرمایا تھا ۔ان واقعات میں سمجھداروں کیلئے اللہ کی قدرت کی بڑی نشانیاں ہیں۔ارشاد باری ہیکہ اے نبی ! لوگوں کو بتلا دیجئے کہ اللہ کے سوا زمین اور آسمانوں میں کسی کو غیب کا علم نہیں ہے اور یہ بات صرف اللہ کے علم میں ہیکہ لوگ کب اٹھائے جائینگے ،ارشاد باری صاف صاف ہیکہ ’’ قُلْ لَّا یَعْلَمُ مَنْ فِیْ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ الْغَیْبَ اِلَّااللّٰہُ وَمَا یَشْعُرُوْنَ اَیَّانَ یُبْعَثُوْنَ‘‘ کفار کے دل سے آخرت کا یقین ختم ہو گیا ہے اور وہ حقیقت کی طرف سے شک میں پڑے ہو ئے ہیں ’’ بَلْ ھُمْ فِیْ شَکٍّ مِّنْھَا ‘‘ بلا شبہ اللہ جانتا ہے کہ ایسے لوگوں کے سینے میں کیا چھپا ہوا ہے ’’ وَاِنَّ رَبَّکَ لَیَعْلَمُ مَا تُکِنُّ صُدُوْرُھُمْ وَمَا یُعْلِنُوْنَ ‘‘ پھر آخر سورۃ میں قیام قیامت کی منظر کشی بڑی عبرت آمیز انداز میں فرما ئی گئی ہے ،کہ جس دن صور پھونکا جائیگا تو سب گھبرا جائینگے ، اور سب اللہ کے سامنے دبے جھکے حاضر ہو نگے ۔’’ وَیَوْمَ یُنْفَخُ فِیْ الصُّوْرِ فَفَزِعَ مَنْ فِیْ السَّمٰوٰتِ وَمَنْ فِیْ الْاَرْضِ اِلَّا مَنْ شَآئَ اللّٰہُ وَکُلٌّ اَتَوْہُ دٰخِرِیْنَ‘‘اور پہاڑ بادلوں کی طرح اڑے اڑے پھرینگے ، یہ بات بالکل یقینی ہیکہ اللہ تعالیٰ کو تمہارے سب افعال کی پوری پوری خبر ہے ، اور جو شخص نیکی کریگا اس کو اس سے بہتر بدلہ ملیگا اور جو کوئی برائی کریگا وہ اوندھے منہ آگ میں ڈالا جائیگا ، ’’ وَمَنْ جَآئَ بِالسِّیِّئَۃِ فَکُبَّتْ وُجُوْھُھُمْ فِیْ النَّارِ ‘‘پھر حضور کو مخاطب کر کے کہا جارہا ہے کہ ’’وَمَا رَبُّکَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ ‘‘