تحفہ تراویح |
سم اللہ |
|
انیسویں تراویح آج کا بیان تئیسویں پارے کے متعلق ہے بقیہ سورۂ یٰسین ،سورۂ صافات ، سورہ ٔ ص ٓ اور سورۂ زمر کی تلاوت آج کی گئی ہے ، ارشاد باری ہے کہ میں اس کی عبادت نہ کروں جس نے مجھے پیدا کیا اور تم سب کو اسی کی طرف لوٹنا ہے ۔ لوگوں کی یہ حالت قابل افسوس ہے کہ ان کے پاس جو پیغمبر بھی آتا ہے یہ اس کا مذاق اڑاتے ہیں اور اس کو جھٹلاتے ہیں ،وہ کیوں بھولتے ہیں کہ کتنی ہی نافرمان امتیں ان سے پہلے ہلاک کی جا چکی ہیں ایک دن سب کو اللہ کے سامنے پیش ہونا ہے ، ’’ اَلَمْ یَرَوْا کَمْ اَھْلَکْنَا قَبْلَھُمْ مِنَ الْقُرُوْنِ اَنَّھُمْ اِلَیْھِمْ لَا یَرْجِعُوْنَ۔ وَاِنْ کُلٌّ لَّمَّا جَمِیْعٌ لَّدَیْنَا مُحْضَرُوْنَ ‘‘ اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے اپنی کتنی ہی تخلیقی نشانیوں کا تذکرہ فرمایا ہے ،آخرت کے عذاب سے ڈرایا ہے اور نیک لوگوں کیلئے جنت کے عیش وعشرت کی خوش خبری بایں الفاظ دی گئی ہے کہ ’’ اِنَّ اَصْحَابَ الْجَنَّۃِ الْیَوْمَ فِیْ شُغُلٍ فَاکِھُوْنَ‘‘ اہل جنت بے شک اس دن جنت میں خوش دل ہونگے آخر میں ارشاد ہے پاک ہے وہ ذات جس کے قبضہ قدرت میں ہر چیز کا پورا اختیار ہے اور سب کو اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے اس کے بعد سورۂ صافات شروع ہوتی ہے اللہ تعالیٰ قسم کھا کر ارشاد فرماتا ہے کہ ساری کائنات کے مالک ومختار وہی ہیں اور اس کا نظام کائنات شیطانی مداخلت سے محفوظ ہے ،روز قیامت منکرین مع اپنے جھوٹے معبودوں کے دوزخ کا ایندھن بنیں گے ،مجرموں کی یہی سزا ہے ۔ اس کے بعد حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بیٹے اسماعیل ؑ کی قربانی کا ذکر فرمایا گیاہے،یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے امتحان تھا جسمیں باپ اور بیٹا دونوں کامیاب ہوئے اللہ تعالیٰ نے ایک ذبیحہ بدلے میں دے کر حضرت اسماعیل ؑ کو بچا لیا اور حضرت ابراہیم ؑ کی یہ سنت ہمیشہ کیلئے نسلوں میں جاری کر دی گئی ہے ۔ ’’وَاِنَّ یُوْنُسَ لَمِنَ الْمُرْسَلِیْنَ‘‘ سے حضرت یونس ؑ کا واقعہ ہے کہ وہ بغیر اللہ کی