تحفہ تراویح |
سم اللہ |
|
شفاعت کرنے والا ہے جو جان بوجھ کر گمراہوں کو عذاب سے بچائے اللہ پاک ہے ان سب جاہلانہ نسبتوں سے جو یہ نادان لوگ اس کی طرف منسوب کرتے ہیں، اس کے بعد سورۂ دخان شروع ہوتی ہے اللہ کا ارشاد ہیکہ ’’ اِنَّا اَنْزَلْنٰہُ فِیْ لَیْلَۃٍ مُبَارَکَۃٍ اِنَّا کُنَّا مُنْذِرِیْنَ ‘‘ ہم نے قرآن مجید کو ایک مبارک رات میں نازل فرمایا یہ ایسی رات ہیکہ جسمیں ہر امر کی بابت حکیمانہ فیصلے صادر فرمائے جاتے ہیں ،قرآن کے سننے اور سمجھنے میں اللہ کی رحمت شامل ہے ،بشرطیکہ لوگ پختہ یقین رکھتے ہوں ہر جگہ اللہ ہی کی بادشاہی ہے ، زندگی اور موت اسی کی طرف سے ہے ، ان لوگوں کی اپنی بد اعمالیوں کی وجہ سے اب جبکہ عذاب نازل ہوگیا تو بلبلا رہے ہیں کہ اگر عذاب دور ہو جائے تو ہم ایمان لے آئینگے ۔ اللہ فرماتا ہیکہ یہ لوگ ایسے ہیں کہ اگر عذاب ٹل بھی جائے تب بھی کفر کرنے لگینگے ، یہ عذاب سے سبق لینے والے نہیں ،فیصلہ کیلئے قیامت کا دن مقرر ہے ،جہاں گنہگاروں کیلئے زقوم (ٹھور)کے درخت کی غذا ہوگی۔’’ اِنَّ شَجَرَۃَ الزَّقُّوْمِ ۔ طَعَامُ الْاَثِیْمِ ۔ اور کھولتا ہوا پانی پینے کو ملے گا ۔ اس کے بعد سورۂ جاثیۃ شروع ہوتی ہے اللہ تعالیٰ نے اپنی کائنات عالم میں اپنی قدرت کی کتنی ہی نشانیوں کا ذکر فرما یا ہے ، انسان اور دیگر جانوروں کی تخلیق رات اور دن کا باترتیب آنا جانا زمین میں قوت نمو ،ہواؤںکے رخ کا تبدیل ہونا ، دریاؤں کی روانی پر قابو اور ان میں کشتی رانی ،جو کچھ زمین میں ہے ان سب کو انسان کے کام پر مامور کر دینے میں اللہ کی قدرت کی وافر نشانیاں ہیں ، بشرطیکہ لوگ غور کرے ۔ پس تعریف اس اللہ ہی کیلئے ہے جو زمین وآسمانوں کا مالک ہے اور سارے جہانوں کا پروردگار ہے وہ غالب بھی ہے اور دانا بھی ،فَلِلّٰہِ الْحَمْدُ رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَرَبِّ الْاَرْضِ وَرَبِّ الْعَالَمِیْنَ ۔وَلَہٗ الْکِبْرِیَائُ فِیْ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَھُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ ۔ اللہ تعالیٰ اپنی قدرت سے کامل معرفت نصیب فرما کر دولت یقین سے مالا مال فرمائے آمین ۔