تحفہ تراویح |
سم اللہ |
چھٹی تراویح آج کا بیان ساتویں پارے کے ربع سے آٹھویں پارے کے نصف تک کی تلاوت پر مبنی ہے اللہ تعالیٰ عیسی علیہ السلام سے فرمائینگے کہ میں نے تم کو کس طرح پیدا کیا اور پھر کیسے کیسے معجزے تم کو عطا کئے ، اور کیسی کیسی نعمتیں تم کو اور تمہاری ماں کو دی اور کس طرح تمہاری قوم کو نواز ا ، تو اب تم جواب دو کہ کیا تم نے لوگوں سے کہا تھا کہ خدا کے سوا وہ تم کو اور تمہاری ماں کو خدا بنا لے ، وہ جواب دینگے ہر گز نہیں آپ دلوں کا حال جاننے والے ہیں میں نے آپ کے حکم کے مطابق صرف آپ کی بندگی کا حکم دیا تھا اس کے باوجود اگر لوگوں نے کفر کیا تو اے اللہ آپ انہیں سزا دیں یا معاف فرما دیں ہر بات پر آپ قادر ہیں اور دانا اور بینا ہیں ۔ اس کے بعد سورۂ انعام شروع ہوتی ہے اللہ تعالیٰ فرماتا ہیکہ کفار کا وطیرہ ہی یہ ہیکہ وہ پیغمبروںکا مزاق اڑاتے ہیں انہیں جادو گر بتاتے ہیں لیکن اللہ کا دین ان پر مسلط ہو کر رہیگا ، جھٹلا نے والوں کا انجام برا ہے اللہ اور بناوٹی خداؤں میں فرق یہ ہیکہ اللہ رزق دیتا ہے لیتا نہیں ، غیراللہ اپنے پجاریوں کو رزق دینے کے بجائے الٹا ان سے رزق لینے کے محتاج ہیں، اللہ تعالیٰ حضور ﷺ سے ارشاد فرماتے ہیں کہ کافروں کی رو گردانی سے پریشان نہ ہو بلکہ صبر کرے ، اللہ کی مدد ضرور آپ کو پہونچے گی ، ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ کسی کے اعمال کی جوابدہی دوسرے پر نہیں ، ہر شخص اپنے اعمال کا جوابدہ ہے ، کافروں کو اپنا انجام معلوم ہو جائیگا ، اللہ جس دن حشر برپا فرمائینگے اس دن بادشاہی صرف اسی کی ہوگی ، وہ دانا اور باخبر ہے ، اللہ تعالیٰ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی معرفت حق حاصل کرنے کا طریقہ بیان کر کے ارشاد فرماتا ہے کہ اے اہل قریش جس طرح آج اپنے پیغمبر کو جھٹلا رہے ہو اسی طرح حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قوم نے بھی ان کا انکار کیا تھا ،جس کا انجام برا ہوا اسی طرح تمہارا انجام بھی