تحفہ تراویح |
سم اللہ |
|
چھبیسویں تراویح آج کا بیان۳۰؍پارے کے پہلے نصف تک کی تلاوت پر مشتمل ہے ۔سورۂ نبأ میں ارشاد باری ہے کہ منکرین اور تکذیب کرنے والوں کیلئے دوزخ کا عذاب تیا رہے ، صور پھونکا جائیگا تو آسمان میں راستے بن جائینگے ، جن میں سے لوگوں کا ہجوم گذر کر میدان حشر میں جمع ہوگا ، اعمال نامے پیش ہونگے ، اور جزا ء وسزا کا فیصلہ ہوگا ۔ سورۂ نازعات میں فرمایا گیا کہ قیامت کے دن کی درازی کو دیکھ کر لوگ دنیا کی زندگی کے وقفہ کو صرف صبح وشام کی مدت خیال کریں گے ، قیامت کی ہولناکی لوگوں کے دل ہلا دے گی ، اس دن انسان اپنے کاموں کو یاد کرے گا اور پچھتائے گا کیونکہ دوزخ دیکھنے والوں کے سامنے نکال کر رکھ دی جائیگی ۔اے نبی ! مالدار اور صاحب اقتدار لوگ بے پرواہ اور مغرو رہوتے ہیں اسلئے ان میں نصیحت حاصل کرنے کی صلاحیت کم ہی ہوتی ہے ۔ایسے لوگوں کے مقابلے میں غریب ومسکین لوگ جلد ہدایت پالیتے ہیں اس لئے اے نبی ! آپ ڈرنے والوں کی طرف توجہ دیں کہ وہ پاکیزگی حاصل کریں ۔ جب شور قیامت اٹھے گا اس دن ماں پاپ بھائی بہن بیوی اور بیٹے کوئی کسی کے کام نہیں آئینگے ہر ایک اپنی فکر میں لگا ہوگا ، نیکو کار خوش اور بد کار سیاہ ہونگے ، آگے ارشاد باری ہے کہ قرآن فرشتہ عالی مقام کی زبان کا پیغام ہے یہ شیطان مردود کا کلام نہیں ۔ اے لوگو! پھر تم کدھر بھٹکے پھر رہے ہو ۔ تمہیں سیدھی راہ اختیار کرنی چاہیئے ورنہ قیامت کی ہولناکیوں سے تم نجات نہیں پاسکتے ،کیا معلوم کہ قیامت کی ہولناکیاں کیا ہیں ؟ سنو ! اس دن آسمان پھٹ جائیگا ، قبریں اکھیڑ دی جائینگی ، تارے جھڑ پڑیں گے ، اور دریا اور سمندر سب ایک ہو جائینگے ، ہر شخص کا کیا دھرا اس