تحفہ تراویح |
سم اللہ |
ساتویں تراویح آج کی تراویح آٹھویں پارے کے نصف سے نویں پارے کے ثلث تک کی تلاوت پر مشتمل ہے ۔ سورۂ اعراف کے مجموعہ اجزاء پر نظر ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ زیادہ تر مضامین اس سورۃ میں معاد یعنی آخرت ونبوت کے متعلق ہیں ، جیسا کہ ارشاد باری ہے کہ ’’اِتَّبِعُوْا مَآ اُنْزِلَ اِلَیْکُمْ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَلَا تَتَّبِعُوْا مِنْ دُوْنِہٖ اَوْلِیَآئْ ‘‘ کہ اپنے رب کو چھوڑ کر دوسرے کے پیچھے نہ لگو ،قرآن ہی کہ پیروی کرو ۔ اسی طرح ’’فَلَنَسْئَلَنَّ الَّذِیْنَ اُرْسِلَ اِلَیْھِمْ وَلَنَسْئَلَنَّ الْمُرْسَلِیْنَ‘‘میںمعاد یعنی آخرت کی تحقیق ہے کہ قیامت میں ان لوگوں سے باز پرس ضرور ہوگی جن کی طرف پیغمبر بھیجے گئے ہیں ،اور پیغمبروں سے بھی پوچھا جائیگا کہ انہوں نے فرض کہاں تک انجام دیا ، اور لوگوں کی طرف سے انھیں کیا جواب ملا ، بلا شبہ لوگوں کو روز قیامت میں میزان کے مرحلے سے ضرور گذرنا ہوگا ۔ اس سورۂ شریف کے دوسرے اور تیسرے رکوع میںبتلایا کہ امور حقہ مثلاً رسالت ومعاد کی تکذیب وانکارسرکشی ہے ،اورسرکشی شیطان کا کام ہے ،چنانچہ اس کی طرف اشارہ کرنے کیلئے قصہ شیطان کی عداوت کا بیان فرما کر اس سے احتیاط کی تاکید فرمائی گئی ہے ،ارشاد باری ’’وَلَقَدْ مَکَّنَاکُمْ فِیْ الْاَرْضِ ‘‘اے لو گو ! تمہیں زمین میں اختیار دے کر بسایا ،تمہاری پیدائش کے بعد تمہارے آگے فرشتوں سے سجدہ کرا کر تم کو عزت بخشی اور تم کو نعمتوں سے مالا مال کیا مگر تم لوگ کم ہی شکر گذار ہوتے ہو۔ آگے فرمایا اے اولاد آدم اللہ تعالیٰ کی مقرر کردہ حدود سے تجاوز نہ کرو ،اللہ حد سے