تحفہ تراویح |
سم اللہ |
|
میں مسابقت کرتے ہیں ، ’’ اُوْلٰٓئِکَ یُسٰرِعُوْنَ فِیْ الْخَیْرَاتِ وَھُمْ لَھَا سَابِقُوْنَ ‘‘آگے ارشاد باری ہیکہ ہم کسی شخص پر اس کی ہمت سے زیادہ کام کا بار نہیں ڈالتے ،اے نبی !یہ مخالفین اپنی عادت سے باز آنے والے نہیں یہاں تک کہ ان کو موت آجائیگی ، سو اس وقت پچھتانا شروع کرینگے ، مگر یہ آخری وقت کا پچھتاوا کام نہ آئیگا ۔اس کے بعدچوبیس نمبرکی سورۃہے جو سورۂ نور سے موسوم ہے اس سورۃ میں مسلم معاشرہ کو اخلاقی اقدار عطا فرمائی گئی ، اور معاشرتی ضرورتوں کیلئے اخلاقی وقانونی احکام وہدایات نازل فرما ئی ہیں چنانچہ سورۃ کا خلاصہ بارہ نکات میں کیا جا رہا ہے ۔ ۱) زنا کی سزا خواہ مرد ہو یا عورت سو کوڑے ہیں ۔ ۲) بدکاروں کا خواہ مرد ہو یا عورت مقاطعہ (بائیکاٹ )کیا جائے اور ان سے نکاح بھی نہ جائے ۔ ۳) زنا کا بہتان اور ثبوت نہ پیش کر نے کی سزا اسی کوڑے ہیں۔ ۴) بیوی اور شوہر میںسے اگر ایک دوسرے پر بدکاری کا الزام لگا ئے اور ثبوت موجود نہ ہو تو چا ر مرتبہ اللہ کی قسم کھائیں کہ وہ سچے ہیں اور پانچویں مرتبہ کہے کہ اگر وہ جھوٹے ہوں تو ان پر اللہ کی لعنت ہو ۔ ۵) نیک مرد نیک عورتوں کیلئے اور نیک عورتیں نیک مردوں کیلئے ہیں۔’’ اَلطِّیِّبَاتُ لِلطِّیِّبِیْنَ وَالطِّیِّبُوْنَ لِلطِّیِّبَاتِ ‘‘اسی طرح خبیث مردوں اور خبیث عورتوں کا ساتھ ہے ،تو جو فحش باتوں کی تشہیر کرے وہ لوگ سزا کے مستوجب ہیں ۔ ۶) جب تک ملزم کے خلا ف ثبوت نہ مل جائے وہ بے گناہ سمجھاجائے ۔ ۷) بغیر اجازت ایک دوسرے کے گھروں میں داخل نہ ہوں ۔ ۸) مرد بھی اور عورتیں بھی نہ ایک دوسرے کو گھور گھور کر دیکھے اور نہ تاک جھانک کرے ۔ ۹) عورتیں سنگھار کر کے نا محرموں کے سامنے نہ آئیں اور ان کو اپنا سینہ ڈھانک کررکھنا