تحفہ تراویح |
سم اللہ |
کیجئے ، کافروں کے دل میں قیامت کیلئے عداوت اور بغض ڈال دیا گیا ہے ، ظالم بے مددگار رہیگا ، اور مشرک پر بہشت حرام ہے البتہ پہلے کے آسمانی مذاہب کے وہ لوگ جو نیک اعمال والے ہونگے اور اللہ پر اور روز قیامت پر ایمان رکھنے والے ہونگے نجات پائینگے ، اللہ کا ارشاد ہے کہ اے ایمان والو ! جو پاک چیز کو اپنے لئے حرام کر لوگے تو اللہ کے قانون کے بجائے اپنے نفس کی پیروی کروگے ،مثلا عیسائی راہبوں کی طرح ترک دنیا کرنا اور حلال لذات اپنے اوپر حرام کر لینا غلط اور ناجائز طریقہ ہے ۔ اے مسلمانو! تم جان بوجھ کر قسمیں کھاتے ہو اور پھر ان قسموں پر قائم رہنے کے بجائے ان کو توڑ دیتے ہو تو ان پر ضرور تم سے باز پرس کی جائیگی ایسی قسم توڑنے کا کفارہ یہ ہیکہ دس مسکینوں کو کھانا کھلاؤ ،یا انہیں کپڑے پہناؤ،یا ایک غلا م آزاد کرو ،ورنہ تین دن کے روزے رکھو ، اے مسلمانو! شراب ،جوا ،آستانے ،فال اور پانسے یہ سب گندے شیطانی کام ہیں ، روز قیامت اللہ تعالیٰ اپنے پیغمبروں سے ان کی امت کے بارے میں سوال کرینگے تو وہ خود عرض کرینگے کہ ہم وہی جانتے ہیں جس کا تو نے حکم دیا تھا باقی پوشیدہ حقیقتوں کا جاننے والا صرف تو ہے احرام کی حالت میں شکار نہ کرنا ،اگر تم دانستہ ایساکروگے تو اس کا کفارہ دینا ہوگا ، جو جرم اور غلطی کے لحاظ سے مختلف ہوتا ہے ،لھذا اہل علم سے پوچھ کرکفارہ ادا کرنا ہوگا