ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2016 |
اكستان |
|
پیغمبر کی زندگی میں ہلاک کر دیتا ہے کہ پیغمبر اُن کو ہلاک ہوتے ہوئے دیکھ کر اپنی آنکھیں ٹھنڈی کرتا ہے کیونکہ اُن لو گوں نے اُس کی تکذیب کی تھی اور اُس کے احکام و اَوامر کے خلاف کیا تھا۔'' سچے متبعین اور اَربابِ عقل وفہم پر(اِس خاص مہینہ کے ظہور کرتے ہوئے جو کہ نہ صرف ولادت باسعادت کا مبارک وقت ہے بلکہ ہجرت بھی(جس کے ذریعہ سے شوکت ِ اسلام کا آفتاب روز افزوں ترقی کرتا ہوا نمودار ہوا) اِسی مبارک مہینہ میں واقع ہوئی ہے اور وفات مبارک بھی(جو کہ اُمت کے لیے عالمِ برزخ اور بارگاہِ رب العزت میں ذریعہ صد ہزار رحمت و مغفرت ہے) اِسی مہینہ میں واقع ہوئی ہے) جنابِ رسول اللہ ۖ کے مقصد ِ بعثت آپ کے طرزِ عمل اور آپ کی تلقین کا وہی جذبہ منعکس ہوجانا چاہیے جس کا روشن چراغ آپ کے قلب ِمبارک اور رُوحِ پر فتوح میں ہمیشہ نور افشاں رہا، اُمورِ زائدہ جو دوسروں کی دیکھا دیکھی مسلمانوں میں رو نما ہوگئے ہیں وہ قابلِ اعتبار نہیں ہیں، ہماری ہمت تمام عالمِ انسانی کی اصلاح اور خیر خواہی کی طرف متوجہ ہونی چاہیے ہم کو اِس مبارک مہینہ میں جنابِ رسول اللہ ۖ کی بتلائی ہوئی باتوں ،آپ کی لائی ہوئی شریعت، آپ کے اوصاف ِ حسنہ اور تعلیم وغیرہ پر کاربند ہونے اور جناب کے نمونہ پر بن جانے کے لیے عزمِ مصمم میں نہ صرف تجدید پیدا کرلینا چاہیے بلکہ اُس کی عملی کار روائی بھی بڑے پیمانہ پر ہویدا کرنی چاہیے۔ غرضیکہ ہم تمام مسلمانوں پر لازم ہے کہ جنابِ رسول اللہ ۖ کے نقش ِ قدم پر چلنے کا نشاط اور اُس کی گرمی اور قوتِ عزم اِس ماہ میں اُسی طرح پیدا کریں جیسا کہ آپ میں تھی اور جیسی ایک سچے فدائی اور مخلص تابعدار میں ہونی چاہیے ،غیروں سے بھی ویسا ہی طرزِ عمل اختیار کریں اور اپنوں سے بھی وہی صورت پیدا کریں۔اخلاقِ نبوی : جنابِ رسول اللہ ۖ نے اِن ہی مقاصد ِ عالیہ کی غرض اور تمام عالمِ انسانی کی بہبودیٔ دُنیا وآخرت کی وجہ سے ہر قسم کی تکلیفیں اُٹھائیں ،اپنی راحت وآرام کو ترک کردیا لو گوں کی سخت اور سست