ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2016 |
اكستان |
|
میںعرض کروں گا اے میرے پالنے والے ! مجھے اِجازت دیجئے اُن لوگوں کے بارے میں جنہوں نے صرف لااِلٰہ اِلا اللہ کہا اور اُن کے پاس اِس کے سوا کوئی عمل نہیں ۔اُس وقت حق تعالیٰ فرمائیں گے اے ہمارے پیارے ! یہ تمہارے لیے نہیں بلکہ قسم ہے میری عزت اور میرے جلال اور میری بڑائی اور عظمت کی لا اِلٰہ اِلا اللہ کہنے والوں کو جہنم سے میں خود اپنے ہاتھ سے نکالوں گا۔کلمہ پڑھنے کے بعد تمام چھوٹے بڑے سب گناہ معاف ہوجاتے ہیں : (١٠) حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے خود حضور ۖ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ حضور ۖ اپنے ہاتھ بڑھائیے تاکہ میں آپ سے بیعت ہو جاؤں، آپ نے ہاتھ بڑھایا میں نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا۔ آپ نے فرمایا اے عمرو ! کیا ہوا ؟ میں نے عرض کیا حضور میں چاہتا ہوں کہ پہلے آپ سے کچھ شرائط طے کر لوں۔ آپ نے فرمایا تیری کیا شرائط ہیں ؟ میں نے جواب دیا کہ میرے تمام گناہ معاف ہونے چاہئیں، اِس پر آپ نے فرمایا اِنَّ الْاِسْلَامَ یَھْدِمُ مَاکَانَ قَبْلَہ اے عمرو تم جانتے نہیں کہ ایک مرتبہ کلمہ پڑھنے سے جتنے بھی اِس سے پہلے گناہ ہو چکے ہیں سب معاف ہوجاتے ہیں۔ (مسلم شریف) (١١) جس نے لا اِلٰہ اِلا اللہ محمد رسول اللہ دل کی تصدیق کے ساتھ پڑھا اُس پر جہنم کی آگ حرام ہے۔ (بخاری و مسلم) (١٢) جس نے لا اِلٰہ اِلا اللہ کہا اور اِسی پر اُس کی موت ہوگئی وہ جنت میں ضرور داخل ہوگا اگرچہ وہ زناکر ے اور چوری کرے۔ (تر مذی شریف) (١٣) کلمہ پڑھ کر جو شرک سے بچتا رہا اُس کے واسطے اللہ کی ضمانت ہے کہ اُس کو عذاب نہیں کریں گے۔ (بخاری و مسلم) (١٤) جو شخص دل کے یقین کے ساتھ اَشْھَدُ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ پڑھے اُس کے لیے جنت کی بشارت ہے۔ (مسلم شریف) (١٥) جنت کی کنجیاں لااِلٰہ اِلا اللہ کی گواہی دینے سے حاصل ہوتی ہیں۔ (مسند احمد)