Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2016

اكستان

45 - 66
ماہ ِ صفر المظفر منحوس نہیں 
(  حضرت مولانا مفتی محمد شفیق شاہ صاحب ،اِنڈیا  )
عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ  ۖ  لَا عَدْوٰی وَلَا ھَامَةَ وَلَا نَوْئَ وَلَا صَفَرَ۔ (مشکوة  شریف باب الفال والطیرة رقم الحدیث :  ٤٥٧٩)
'' حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ رحمت ِعالم  ۖ  کااِرشاد نقل فرماتے ہیں کہ ایک بیماری کا حکمِ الٰہی کے بغیر دوسرے کو لگ جانا، پرندہ سے بدفالی و نحوست لینا نیز اُلو اور ماہِ صفر کو منحوس سمجھنے کی کوئی حقیقت نہیں۔ ''
تو حید کا صحیح تصور اِنسان کوتوہمات سے نجات دلاتا ہے  : 
دین ِاسلام کا بنیادی عقیدہ تو حید ہے یعنی اللہ جل شانہ کوایک ماننااور اللہ تعالیٰ کو ایک ماننے کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنی ذات کے اعتبار سے بھی یکتا ہے اور اپنی عالی صفات وا ختیارات کے اعتبار سے بھی تن ِ تنہا و بے مثل ہے، اُس کا کوئی ساجھی وشریک نہیں، موت وحیات کی کلید اُس نے اپنے ہاتھ میں رکھی ہے، نفع نقصان کا خالق و مالک وہی ہے، کامیابی وناکامی اُسی کے حکم سے وابستہ ہے، سب کچھ  اُسی کے حکم سے ہوتا ہے اُس کے حکم کے بغیر کچھ نہیں ہوتا۔ تو حید کا صحیح تصور انسان کو ایک طرف تو دَر در کی غلامی سے بچاتا ہے اوردوسری طرف توہمات سے بھی نجات دلاتا ہے، توہمات کہتے ہیں خواہ مخواہ کسی وہم اور انجانے خوف میں مبتلا ہونا اور نفع نقصان کو اللہ پاک کی ذاتِ عالی کے علاوہ کسی اور کے ساتھ وابستہ کر لینا مثلاً کسی چیز یا شخص یا جانور یا پرندہ یا مہینہ، دن اور گھڑی کو نامبارک منحوس اور اشبھ سمجھ لینا  یاکسی خاص پتھرکی انگوٹھی یا نمبر سے کامیابی ونفع کی اُمید قائم کر لینا، یہ سب توہمات ہیں۔ 
جو شخص جس قدر تو حید میں پختہ ہوگا اور اللہ تعالیٰ پر اُس کا جتنا زیادہ یقین ہوگا وہ اُسی قدر  توہم پرستی کی اِس مصیبت سے آزاد اور توہمات کا قیدی وغلام بننے سے محفوظ رہے گا، اِس کے برخلاف
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 اللہ تعالیٰ کی شانِ بے نیازی ، زبانی توبہ کافی نہیں 7 4
6 عاجزی اور گناہوں پر پشیمانی اللہ کو پسند ہے 7 4
7 صرف زبانی اِستغفار کافی نہیں : 9 4
8 وفیات 10 1
9 حیاتِ سیّدناآدم علیہ السلام 11 1
10 حضرت آدم علیہ السلام کو دوبارہ جنت میں کیوں نہیں واپس کیا گیا ؟ 11 9
11 اثر ِ گناہ : 12 9
12 دو دُعائیں : 12 9
13 اُس وقت دو دُعائیں مانگی گئیں دونوں قبول ہوئیں : 12 9
14 عہد ِ اَلست : 13 9
15 آپ کیا ہیں یا میں کیا ہوں ؟ 13 9
16 یہ کب کی بات ہے ؟ 14 9
17 عہد اَلست کی تفسیر ترمذی شریف کی حدیث سے : 15 9
18 حضرت آدم علیہ السلام : خدا وندا یہ کون ہیں ؟ 15 9
19 اس آیت کی تفسیر صحیحین کی اِس حدیث سے ہوتی ہے : 16 9
20 شکوک وشبہات کااِزالہ : 20 9
21 کیا کسی کواپنی ولادت یادہوتی ہے ؟ ؟ 20 9
22 عام عہدکے بعد خاص عہد، محمد ۖ نبی الا نبیاء کی حیثیت سے : 22 9
23 عہد کا حاصل اور مفاد : 24 9
24 دو مضمون اِس عہد کا لب ِ لباب ہیں : 24 9
25 لطیفہ : 25 9
26 خدا وند عالم نے قرآنِ پاک میں اپنی عادت یہ بتائی ہے : 26 9
27 ولادت با سعادت سیّد الکونین رحمةللعالمین ۖ کی یاد کس طرح منائی 28 1
28 دریائے رحمت کا جوش : 30 27
29 اتباعِ رسول ۖ : 33 27
30 اخلاقِ نبوی : 35 27
31 اسلام کا مقصد اصلاحِ خُلق : 37 27
32 فضائل کلمہ طیبہ اور اُس کی حقیقت 40 1
33 کلمہ طیبہ کی خصوصیات : 40 32
34 مسلمان سے قبر میں کلمہ طیبہ سنا جائے گا : 41 32
36 کلمہ طیبہ کے مقابلہ میں آسمان اور زمین اور اُن کی ساری کائنات ہلکی ہیں : 42 32
37 کلمہ طیبہ براہ ِ راست اللہ تعالیٰ کے پاس پہنچتا ہے : 42 32
38 گے : 42 32
39 کلمہ پڑھنے والے حضور ۖ کی شفاعت کے سب سے زیادہ مستحق ہوں 42 32
40 کلمہ پڑھنے والے کو رب العزت اپنے دست ِ قدرت سے جہنم سے نکالیں گے : 42 32
41 کلمہ پڑھنے کے بعد تمام چھوٹے بڑے سب گناہ معاف ہوجاتے ہیں : 43 32
42 ماہ ِ صفر المظفر منحوس نہیں 45 1
43 تو حید کا صحیح تصور اِنسان کوتوہمات سے نجات دلاتا ہے : 45 42
44 ماہِ صفر کے توہمات کی نفی قرآن و حدیث میں : 46 42
45 دورِ فاروقی کاایک عجیب واقعہ : 48 42
46 ماہِ صفر کے توہمات کی بنیاد جہالت ہے : 49 42
47 ماہِ صفر سے متعلق پیش کی جانے والی روایت کا تحقیقی جائزہ : 50 42
48 خلاصہ : 51 42
49 فضائلِ آیت الکرسی 52 1
50 چوتھائی قرآن کے برابر : 52 49
51 حضرت علی رضی اللہ عنہ کا معمول : 53 49
52 آیت الکرسی تمام قرآنی آیات کی سردار ہے : 54 49
53 آیت الکرسی اسمِ اعظم ہے : 54 49
54 ہر قسم کی حفاظت کا ذریعہ ہے : 54 49
55 فرض نماز کے بعد پڑھنے سے دوسری نماز تک حفاظت : 55 49
56 ہر نماز کے بعد پڑھنے سے جنت میں داخلہ : 56 49
57 سوتے وقت پڑھنے سے حفاظت : 56 49
58 زچگی کی حالت میں دم : 57 49
59 کھانے میں برکت : 57 49
60 مصیبت کا دُور ہونا : 58 49
61 مطالعہ کیوں اور کیسے ؟ 59 1
62 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter