Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2016

اكستان

48 - 66
جاہلی معاشرہ میں اِس طرح کے باطل نظریات اور توہمات عقیدہ کی شکل اختیار کر چکے تھے اور شرک کا چور دروازہ بند کرنے کے لیے اِن توہمات سے معاشرہ کوپاک کرنا ضروری تھا کیونکہ کسی چیز کو نفع یانقصان میں براہِ راست مؤثر سمجھنا شرک ہے اس لیے کہ مؤثر صرف اور صرف اللہ تعالیٰ ہی کی ذات ہے اس وجہ سے رحمت ِعالم  ۖ  نے اپنے اِرشادات میں اس طرح کے باطل نظریات اور بے بنیاد توہمات کی کھل کر نفی فرمائی اور ساتھ ہی انسانی معاشرہ کو کامیاب زندگی کی راہوں میں صالح عقیدہ کی روشنی بھی بخشی، آپ نے عقیدہ ٔ تو حید کو صحابہ رضی اللہ عنہم کے دلوں میں ایسا راسخ کر دیا کہ پھروہ اِس قسم کے تصورات اور توہمات کو اپنے قریب بھی پھٹکنے نہیں دیتے تھے۔ 
دورِ فاروقی کاایک عجیب واقعہ  : 
اس سلسلہ میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دورِ خلافت کا واقعہ بڑا مشہور ہے کہ جب مصر کا علاقہ فتح ہوا تو اُس کی معیشت کا مدار بڑی حدتک دریائے نیل پر تھا، یہاں کے لو گوں کا معمول تھاکہ جب دریا خشک ہوجاتا تو ایک کنواری لڑکی کودُلہن بنا کر دریا کے بیچ میں ڈال دیا جاتا، دریا کی بلا خیز موجیں اُٹھتیں اور اُسے بہا کر موت کی نیند سلادیتیں، جب مصر خلافت ِاسلامیہ کے زیر رنگیں آنے کے بعد دریا خشک ہوا اور گورنر حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کو اِس رسمِ بد کی اطلاع ملی تواِس موحد نے اِس وہم اور رسمِ بد   کا انکار کردیامگر لو گوں کا یہ عقیدہ بن گیا تھا اس لیے اصلاح کی غرض سے سیّدنا فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ  کو صورتِ حال لکھ دی اور مشورہ طلب کیا، جواباً آپ نے ایک تحریر دریائے نیل کے نام لکھ کر ہدایت دی کہ اِسے دریائے نیل میں ڈال دیا جائے جس میں آپ نے دریائے نیل کو مخاطب کر تے ہوئے لکھا تھا   : 
'' اے دریا  !  اگر تو اللہ تعالیٰ کے حکم سے جاری ہے (جیسا کہ ہمارا ایمان ہے) تومیں دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ تجھے جاری رکھے اور اگر تواللہ تعالیٰ کے حکم سے نہیں بلکہ کنواری لڑکی کے بھینٹ دینے سے جاری ہے جیسا کہ یہاں کے توہم پرست لوگوں کا عقیدہ ہے تو پھر ہمیں تیری کوئی ضرورت نہیں، ہماری ضرورت کاانتظام
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 اللہ تعالیٰ کی شانِ بے نیازی ، زبانی توبہ کافی نہیں 7 4
6 عاجزی اور گناہوں پر پشیمانی اللہ کو پسند ہے 7 4
7 صرف زبانی اِستغفار کافی نہیں : 9 4
8 وفیات 10 1
9 حیاتِ سیّدناآدم علیہ السلام 11 1
10 حضرت آدم علیہ السلام کو دوبارہ جنت میں کیوں نہیں واپس کیا گیا ؟ 11 9
11 اثر ِ گناہ : 12 9
12 دو دُعائیں : 12 9
13 اُس وقت دو دُعائیں مانگی گئیں دونوں قبول ہوئیں : 12 9
14 عہد ِ اَلست : 13 9
15 آپ کیا ہیں یا میں کیا ہوں ؟ 13 9
16 یہ کب کی بات ہے ؟ 14 9
17 عہد اَلست کی تفسیر ترمذی شریف کی حدیث سے : 15 9
18 حضرت آدم علیہ السلام : خدا وندا یہ کون ہیں ؟ 15 9
19 اس آیت کی تفسیر صحیحین کی اِس حدیث سے ہوتی ہے : 16 9
20 شکوک وشبہات کااِزالہ : 20 9
21 کیا کسی کواپنی ولادت یادہوتی ہے ؟ ؟ 20 9
22 عام عہدکے بعد خاص عہد، محمد ۖ نبی الا نبیاء کی حیثیت سے : 22 9
23 عہد کا حاصل اور مفاد : 24 9
24 دو مضمون اِس عہد کا لب ِ لباب ہیں : 24 9
25 لطیفہ : 25 9
26 خدا وند عالم نے قرآنِ پاک میں اپنی عادت یہ بتائی ہے : 26 9
27 ولادت با سعادت سیّد الکونین رحمةللعالمین ۖ کی یاد کس طرح منائی 28 1
28 دریائے رحمت کا جوش : 30 27
29 اتباعِ رسول ۖ : 33 27
30 اخلاقِ نبوی : 35 27
31 اسلام کا مقصد اصلاحِ خُلق : 37 27
32 فضائل کلمہ طیبہ اور اُس کی حقیقت 40 1
33 کلمہ طیبہ کی خصوصیات : 40 32
34 مسلمان سے قبر میں کلمہ طیبہ سنا جائے گا : 41 32
36 کلمہ طیبہ کے مقابلہ میں آسمان اور زمین اور اُن کی ساری کائنات ہلکی ہیں : 42 32
37 کلمہ طیبہ براہ ِ راست اللہ تعالیٰ کے پاس پہنچتا ہے : 42 32
38 گے : 42 32
39 کلمہ پڑھنے والے حضور ۖ کی شفاعت کے سب سے زیادہ مستحق ہوں 42 32
40 کلمہ پڑھنے والے کو رب العزت اپنے دست ِ قدرت سے جہنم سے نکالیں گے : 42 32
41 کلمہ پڑھنے کے بعد تمام چھوٹے بڑے سب گناہ معاف ہوجاتے ہیں : 43 32
42 ماہ ِ صفر المظفر منحوس نہیں 45 1
43 تو حید کا صحیح تصور اِنسان کوتوہمات سے نجات دلاتا ہے : 45 42
44 ماہِ صفر کے توہمات کی نفی قرآن و حدیث میں : 46 42
45 دورِ فاروقی کاایک عجیب واقعہ : 48 42
46 ماہِ صفر کے توہمات کی بنیاد جہالت ہے : 49 42
47 ماہِ صفر سے متعلق پیش کی جانے والی روایت کا تحقیقی جائزہ : 50 42
48 خلاصہ : 51 42
49 فضائلِ آیت الکرسی 52 1
50 چوتھائی قرآن کے برابر : 52 49
51 حضرت علی رضی اللہ عنہ کا معمول : 53 49
52 آیت الکرسی تمام قرآنی آیات کی سردار ہے : 54 49
53 آیت الکرسی اسمِ اعظم ہے : 54 49
54 ہر قسم کی حفاظت کا ذریعہ ہے : 54 49
55 فرض نماز کے بعد پڑھنے سے دوسری نماز تک حفاظت : 55 49
56 ہر نماز کے بعد پڑھنے سے جنت میں داخلہ : 56 49
57 سوتے وقت پڑھنے سے حفاظت : 56 49
58 زچگی کی حالت میں دم : 57 49
59 کھانے میں برکت : 57 49
60 مصیبت کا دُور ہونا : 58 49
61 مطالعہ کیوں اور کیسے ؟ 59 1
62 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter