Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2016

اكستان

46 - 66
اگر ایمان میں خامی اور یقین میں کمزوری ہوتو اچھے خاصے پڑھے لکھے لوگ بھی ایسی بہت سی بے بنیاد باتوں اور توہمات کا شکار ہو سکتے ہیں۔ 
ماہِ صفر کے توہمات کی نفی قرآن و حدیث میں  : 
چنانچہ دیکھئے  !  اسلام سے قبل دورِ جاہلیت میں عقیدہ ٔ تو حید سے محروم ہونے کہ وجہ سے لو گ قسم قسم کے توہمات اور خرافات میں مبتلا تھے مثلاً سفر میں جانے سے قبل پرندے کواُڑایا جاتا اگر وہ  دائیں جانب اُڑتا تو اِسے نیک فال تصور کرتے اور سفر کرتے لیکن اگر بائیں طرف اُڑتا تو بد فالی لیتے اور سفر سے گریز کرتے، اسی طرح اُلو کو منحوس پرندہ خیال کرتے وہ بے چارہ بے زبان جب کسی کے مکان پر بیٹھ جاتا تو سمجھتے کہ یہ گھر اُجڑ جائے گا نیز اسلامی سال کا جو دُوسرا مہینہ ہے ''صفر'' اسے ناکامی کا پیش خیمہ سمجھا جاتا تھا اُن کا خیال تھاکہ اِس ماہ میں جو کار وبار کیا جائے گا نقصان سے دو چار ہوگا، جو سفر ہوگا وہ نامراد اور سقر (جہنم یعنی مصیبت کا سبب) ہوگا، جو شادی ہوگی وہ خانہ بر بادی ہوگی وغیرہ ،اِس کی بنیاد وہ نحوست تھی جو گناہوں کی وجہ سے فتنوں، وباؤں ،امراض و مصائب و حوادثات کی شکل میں کبھی اس مہینہ میں پیش آئی تھی اور اِس بنیاد پر جہلاء نے عقیدہ بنا لیا کہ صفر کا مہینہ نحوست و مصیبت کا مہینہ ہے۔ 
صفر کے متعلق بعض لو گوں کا گمان یہ تھاکہ وہ ایک قسم کاسانپ ہے جو انسان کے معدہ میں پرورش پاتا ہے اور جو بھوک کی شدت میں تکلیف محسوس ہوتی ہے اُس کی اصل وجہ وہی سانپ ہے جو اندر سے انسان کو ڈستا ہے،اس تصور سے ہی انسان لرز اُٹھتا تھا اور صفر کی آمد سے اُس کے تصورات واحساسات میں ایک ہلچل سی پیدا ہوجاتی تھی۔ 
اسی طرح دورِ جاہلیت میں  ''نَسِیْیء ''  والا عمل اپنی اغراضِ نفسانی کی وجہ سے ''صفر' ' میں جائز سمجھا جاتا تھا،نَسِیْیء  کہتے ہیں مہینہ آگے پیچھے کرنے کی رسم کو، اور یہ رسم عام طور پر صفر میں ہوا کرتی تھی جس کی تفصیل یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے (جس دن آسمانوں اور زمین کو پیدا فرمایا تھا اُسی دن سے سال کے بارہ مہینوں میں سے) چار مہینوں کو حرام قرار دیا تھا یعنی اِن میں قتل و قتال کی اجازت نہ تھی (یہ چار مہینے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 اللہ تعالیٰ کی شانِ بے نیازی ، زبانی توبہ کافی نہیں 7 4
6 عاجزی اور گناہوں پر پشیمانی اللہ کو پسند ہے 7 4
7 صرف زبانی اِستغفار کافی نہیں : 9 4
8 وفیات 10 1
9 حیاتِ سیّدناآدم علیہ السلام 11 1
10 حضرت آدم علیہ السلام کو دوبارہ جنت میں کیوں نہیں واپس کیا گیا ؟ 11 9
11 اثر ِ گناہ : 12 9
12 دو دُعائیں : 12 9
13 اُس وقت دو دُعائیں مانگی گئیں دونوں قبول ہوئیں : 12 9
14 عہد ِ اَلست : 13 9
15 آپ کیا ہیں یا میں کیا ہوں ؟ 13 9
16 یہ کب کی بات ہے ؟ 14 9
17 عہد اَلست کی تفسیر ترمذی شریف کی حدیث سے : 15 9
18 حضرت آدم علیہ السلام : خدا وندا یہ کون ہیں ؟ 15 9
19 اس آیت کی تفسیر صحیحین کی اِس حدیث سے ہوتی ہے : 16 9
20 شکوک وشبہات کااِزالہ : 20 9
21 کیا کسی کواپنی ولادت یادہوتی ہے ؟ ؟ 20 9
22 عام عہدکے بعد خاص عہد، محمد ۖ نبی الا نبیاء کی حیثیت سے : 22 9
23 عہد کا حاصل اور مفاد : 24 9
24 دو مضمون اِس عہد کا لب ِ لباب ہیں : 24 9
25 لطیفہ : 25 9
26 خدا وند عالم نے قرآنِ پاک میں اپنی عادت یہ بتائی ہے : 26 9
27 ولادت با سعادت سیّد الکونین رحمةللعالمین ۖ کی یاد کس طرح منائی 28 1
28 دریائے رحمت کا جوش : 30 27
29 اتباعِ رسول ۖ : 33 27
30 اخلاقِ نبوی : 35 27
31 اسلام کا مقصد اصلاحِ خُلق : 37 27
32 فضائل کلمہ طیبہ اور اُس کی حقیقت 40 1
33 کلمہ طیبہ کی خصوصیات : 40 32
34 مسلمان سے قبر میں کلمہ طیبہ سنا جائے گا : 41 32
36 کلمہ طیبہ کے مقابلہ میں آسمان اور زمین اور اُن کی ساری کائنات ہلکی ہیں : 42 32
37 کلمہ طیبہ براہ ِ راست اللہ تعالیٰ کے پاس پہنچتا ہے : 42 32
38 گے : 42 32
39 کلمہ پڑھنے والے حضور ۖ کی شفاعت کے سب سے زیادہ مستحق ہوں 42 32
40 کلمہ پڑھنے والے کو رب العزت اپنے دست ِ قدرت سے جہنم سے نکالیں گے : 42 32
41 کلمہ پڑھنے کے بعد تمام چھوٹے بڑے سب گناہ معاف ہوجاتے ہیں : 43 32
42 ماہ ِ صفر المظفر منحوس نہیں 45 1
43 تو حید کا صحیح تصور اِنسان کوتوہمات سے نجات دلاتا ہے : 45 42
44 ماہِ صفر کے توہمات کی نفی قرآن و حدیث میں : 46 42
45 دورِ فاروقی کاایک عجیب واقعہ : 48 42
46 ماہِ صفر کے توہمات کی بنیاد جہالت ہے : 49 42
47 ماہِ صفر سے متعلق پیش کی جانے والی روایت کا تحقیقی جائزہ : 50 42
48 خلاصہ : 51 42
49 فضائلِ آیت الکرسی 52 1
50 چوتھائی قرآن کے برابر : 52 49
51 حضرت علی رضی اللہ عنہ کا معمول : 53 49
52 آیت الکرسی تمام قرآنی آیات کی سردار ہے : 54 49
53 آیت الکرسی اسمِ اعظم ہے : 54 49
54 ہر قسم کی حفاظت کا ذریعہ ہے : 54 49
55 فرض نماز کے بعد پڑھنے سے دوسری نماز تک حفاظت : 55 49
56 ہر نماز کے بعد پڑھنے سے جنت میں داخلہ : 56 49
57 سوتے وقت پڑھنے سے حفاظت : 56 49
58 زچگی کی حالت میں دم : 57 49
59 کھانے میں برکت : 57 49
60 مصیبت کا دُور ہونا : 58 49
61 مطالعہ کیوں اور کیسے ؟ 59 1
62 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter