Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2014

اكستان

44 - 65
نیز قرآن وحدیث میں عبارت النص ،دلالةالنص، اِشارة النص ،اِقتضاء النص کے اُسلوب میں بیان شدہ مسائل کا اِدراک کرکے اُن کو اُجاگر کیا، آپ نے اِس عظیم کام میں یہ اِحتیاط برتی کہ اَحکامِ شریعت کو اِنفردی طورپرجمع کرنے کے بجائے اپنے ہزاروںشاگردوں میں سے چالیس جید وماہر ترین شاگردوں کی مجلسِ شورٰی قائم کرکے شورائی طریقہ پرشریعت کے اَحکام منصوصہ و غیر منصوصہ کو جمع کرایا چنانچہ محدثین وفقہا ء حضرات نے اِس حقیقت کو تسلیم کیا اور صاف لکھا  :
 وَاَبُوْحَنِیْفَةَ مَنْ دَوَّنَ عِلْمَ الشَّرِیْعَةِ وَرَتَّبَہ اَبْوَابًا،ثُمَّ تَابَعَہ مَالِکُ بْنُ اَنَسٍ فِیْ تَرْتِیْبِ الْمَؤَطَّا وَلَمْ ےَسْبِقْ اَبَا حَنِیْفَةَ اَحَد لِاَنَّ الصَّحَابَةَ وَالتَّابِعِیْنَ لَمْ یَضَعُوْا فِیْ عِلْمِ الشَّرِیْعَةِ اَبْوَابًا مُّبَوَّبَةً وَلاَکُتُبًا مُرَتَّبَةً وَاِنَّمَا کَانُوْا یَعْتَمِدُوْنَ عَلٰی قُوَّةِ حِفْظِہِمْ فَلَمَّا رَأٰی اَبُوْحَنِیْفَةَ الْعِلْمَ مُنْتَشِرًا وَخَافَ عَلَیْہِ الضِّیَاعَ دَوَّنَہ فَجَعَلَہ اَبْوَابًا وَبَدَأَ بِالطَّہَارَةِ ثُمَّ بِالصَّلَاةِ ثُمَّ بِسَائِرِ الْعِبَادَاتِ ثُمَّ الْمُعَامَلَاتِ ثُمَّ خَتَمَ الْکِتَابَ بِالْمَوَارِیْثِ ، وَاِنَّمَا بَدَ أَ بِالطَّہَارَةِ وَالصَّلَاةِ لِاَنَّھُمَا اَھَمُّ الْعِبَادَاتِ، وَاِنَّمَا خَتَمَ الْکِتَابَ بِالْمَوَارِیْثِ لِاَنَّھَا آخِرُ اَحْوَالِ النَّاسِ وَھُوَ اَوَّلُ مَنْ وَضَعَ کِتَابَ الْفَرَائِضِ وَکِتَابَ الشُّرُوْطِ ۔
( تبییض الصحیفہ ص١١٦ ،عقود الجمان ص١٨٤ ،مناقب موفق ص ١٣٦ج٢ )
''اِمام اَبو حنیفہ رحمة اللہ علیہ پہلے شخص ہیں جنہوں نے علمِ شریعت کو مدون کیا اور اَبواب وار مرتب کیا پھر اِمام مالک بن اَنس نے موطاکی ترتیب میںآپ کی موافقت کی، اِمام اَبو حنیفہ سے پہلے کسی نے بھی علم شریعت کو مدون نہیں کیا کیونکہ صحابہ کرام اور  تابعین حضرات نے علمِ شریعت کو نہ اَبواب کی صورت میں مدون کیا نہ کتابوں کی شکل میں مرتب کیا وہ صرف اور صرف اپنی قوت ِحافظہ پر اِعتماد کرتے تھے پس اِما م اَبو حنیفہنے جب دیکھا کہ علم منتشر ہے اور اِس کے ضائع ہونے کا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 والدین کی نافرمانی، وضاحت : 8 4
6 کافر ماں باپ کے ساتھ روّیہ : 9 4
7 بیٹا مسلمان،باپ کافر : 9 4
8 بیٹا مسلمان ،ماں کافرہ : 10 4
9 گناہ کے کام میں ماں باپ کی اِطاعت نہیں کی جائے گی : 10 4
10 بیٹی مسلمان ،ماں کافرہ : 10 4
11 جس پر وعیدہو وہ کبیرہ گناہ ہوتا ہے : 11 4
12 ''یمین ِ غموس'' کیا ہے : 12 4
13 قسم صرف ''اللہ ''کی : 12 4
14 اِسلام کیا ہے ؟ 15 1
15 تیسرا سبق : زکوة 15 14
16 زکوة کی فرضیت اور اہمیت : 15 14
17 زکوة نہ دینے کا دَرد ناک عذاب : 16 14
18 زکوة نہ دینا ظلم اور کفرانِ نعمت ہے : 17 14
19 زکوة کا ثواب : 18 14
20 زکوة اور صدقات کے بعض دُنیوی فائدے : 19 14
21 قصص القرآن للاطفال 21 1
22 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 21 21
23 ( قومِ عادکا قصہ) 21 21
24 تعلیم النسائ 25 1
25 ناولیں اَخبار اور اِدھر اُدھر کی کتابیں پڑھنا : 25 24
26 لڑکیوں و عورتوں کو لکھنا سکھانا : 27 24
27 ضروری اِحتیاط اور ہدایات : 27 24
28 عورتوں کو لکھنا سکھانے میں اِفراط و تفریط : 28 24
29 لڑکیوں کو آزاد عورت سے تعلیم ہر گز نہ دِلانا چاہیے : 28 24
30 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 29 1
31 اَمیر المؤمنین حضرت عثمان بن عفّان ذوالنّورین 29 30
32 مختصر حالات قبل اِسلام : 30 30
33 مختصر حالات بعد اِسلام : 30 30
34 حدیبیہ : 34 30
35 غزوۂ تبوک : 35 30
36 حاصلِ مطالعہ 36 1
37 مریض کی عیادت کے آداب : 36 36
38 حضرت شیخ الہند اور سنت ِعیادت : 37 36
39 عیادت کرنے والوں کے لیے حضرت سَرِی سَقَطی کی دُعا : 37 36
40 عیادت کے لیے آنے والے بہرہ کی حکایت : 38 36
41 حضرت تھانوی رحمة اللہ علیہ یہ حکایت بیان فرماکر اِرشاد فرماتے ہیں : 40 36
42 فرقہ واریت کیا ہے ، کیوںہے اور سدباب کیا ہے ؟ 41 1
43 دین اِسلام : 41 42
44 اَحکامِ شرعیہ کی تین قسمیں ہیں : 41 42
45 تدوین ِدین : 42 42
46 فرقہ واریت کیا ہے اور کیوں ہے ؟ 46 42
47 اِسلامی معاشرت 48 1
48 نکاح ہی کیوں ضروری ہے ؟ 49 47
49 زِناکاری کی مذمت : 50 47
50 زِنا کی روک تھام : 51 47
51 نکاح، پاک دامنی کاسب سے بڑا ذریعہ : 52 47
52 نکاح کی ترغیبات : 52 47
53 اَحادیث ِمبارکہ میں نکاح کی اہمیت : 53 47
54 نکاح سلف ِصالحین کی نظر میں : 55 47
55 اربعین حدیثا فی فضل سورة الاخلاص 57 1
56 فضائل سورۂ اِخلاص 57 55
57 رب کی صفات : 57 55
58 تہائی قرآن کے برابر ثواب : 58 55
59 سوتے وقت پڑھنے کی فضیلت : 58 55
60 جمعہ کے دِن سورۂ اِخلاص پڑھنے کی فضیلت : 60 55
61 اَخبار الجامعہ 62 1
62 وفیات 63 1
63 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter