ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2014 |
اكستان |
|
قسط : ٤ تعلیم النسائ ( اَز اِفادات : حکیم الامت حضرت مولانا اَشرف علی صاحب تھانوی ) ناولیں اَخبار اور اِدھر اُدھر کی کتابیں پڑھنا : بعض لوگ عورتوں کو ناول اور فحش قصوں کی کتابیں پڑھاتے ہیں یا پڑھنے کی اِجازت دیتے ہیں اِس سے جس قدر فتنہ برپا ہوتا ہے حیاداروں پر مخفی نہیں۔ (اَلتبلیغ ج ١٤ ص ١٣٤) عورتوں کو اگر تعلیم دی جائے تو سب سے پہلے ناولوں اور خراب قصوں کا داخلہ اپنے گھر میں بند کرو، اِن ناولوں کی بدولت شریف گھرانوں میں بڑے بڑے قصے ہوچکے ہیں۔ (التبلیغ ٢١/ ٨٢) (آج کل عورتیں) کرتی یہ ہیں کہ اُردو کی کتابیں خرید لیں ناول خرید لیے معجزہ آلِ نبی خرید لیا (ایک رسالہ کا نام) خدا جانے یہ کس نے گھڑا ہے، حضرت علی کی اِس میں اِہانت ہے عورتیں شوق سے منگاتی ہیں سمجھتی ہیں کہ اِس میں بڑا ثواب ہے بزرگوں کے قصے ہیں اور بہت سے اِس قسم کے قصے ہیں ساپن نامہ ،درخت کا معجزہ ایک چہل رسالہ چھپا ہے اِس میں بیہودہ قصے ہیں اور پھر تعریف یہ کہ بعض قصوں کی نسبت لکھ دیا ہے کہ جو اِن قصوں کو پڑھے گا اُس پر دوزخ حرام ہوجائے گی۔ (حقوق الزوجین ) بس عورتوں کو دین تو پڑھائیں مگر جغرافیہ فلسفہ ہر گز نہ پڑھائیں باقی اَخبار اور ناول پڑھانا تو عورتوں کے لیے زہر ِ قاتل ہے نہایت سخت مضر ہے اِس سے بعض دفعہ عورتوں کی آبرو برباد ہوجاتی ہے اَب تو غضب یہ ہے کہ عورتیںناول پڑھتی ہیں جس سے اَخلاق بہت ہی خراب ہوجاتے ہیں۔ اِن ناولوں کی بدولت شرفاء کے گھروں میں بھی بڑے بڑے شرمناک واقعات ہو چکے ہیں مگر اَب بھی اُن کی آنکھیں نہیں کھلتیں ،میں کہتا ہوں کہ اِن ناولوں سے تو وہ پرانی کتابیں قصہ گل بکا ؤلی وچہار دُرویش وغیرہ کتابیں جن میں فرضی قصے کہانیاں ہیں وہ غنیمت ہیں،اگرچہ میں اُن کے دیکھنے سے بھی سختی سے