ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2014 |
اكستان |
|
حضرت تھانوی رحمة اللہ علیہ یہ حکایت بیان فرماکر اِرشاد فرماتے ہیں : ''تو اَب آپ غور کیجئے کہ ایسی عیادت سے کسی کا جی خوش ہو سکتا ہے ،ہر گز نہیں مگر وہ بہرہ اپنے دِل میں خوش تھا کہ میں نے اپنے دوست کا حق اَدا کردیا اِس کی عیادت کر لی اور اُس کا جی خوش کردیا۔ ڈلے پتھر جی خوش کردیا وہ تو اُس کی جان کو کوستا ہوگا۔ مولانا فرماتے ہیں بعض لوگ ایسی ہی عبادت کرتے ہیں جیسی اِس شخص نے عیادت کی تھی اور اُن کا اپنی عبادت پر خوش ہونا ایسا ہی ہے جیسا وہ بہرہ اپنی عیادت پر خوش تھا۔'' (وعظ الکمال فی الدین النساء مشمولہ خطبات حکیم الامت ج ٢٠ ص ٨٠ )